ناٹنگھم ..... ناٹنگھم یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اب یہ انکشاف کیا ہے کہ قوت سماعت کی کمی نہ صرف ایک جسمانی بیماری ہے بلکہ بہت بڑا سماجی مسئلہ بھی۔اطلاعات کے مطابق یہ تحقیقی رپورٹ بہرہ پن یا قوت سماعت کی بتدریج کمی کے حوالے سے انسان پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں تیار کی گئی78تحقیقی رپورٹوں کا جائزہ لینے کے بعد بنائی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہرہ پن ایک بڑا معاشرتی مسئلہ ہے کیونکہ اگر قریبی رشتہ دار و عزیز و اقارب و شریک حیات ایک دوسرے کی بات ٹھیک سے نہ سن سکیں تو کچھ دن بعد انکی باہمی بات چیت میں بھی کمی ہوجاتی ہے اور رشتے بگڑنے لگتے ہیں۔ وہ افراد جن کے شریک حیات کم سنتے ہیں وہ معاشرتی طور پر بھی اپنے ماحول سے کٹ کر رہ جاتے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق ہر 6افراد میں سے ایک ضعف سماعت کا شکار ہوتا ہے اور ایسے متاثرین کی تعداد ایک کروڑ کے لگ بھگ ہے۔