چین میں روبوٹس پولیس نے ذمہ داریاں سنبھال لیں
جمعرات 12 اکتوبر 2017 3:00
بیجنگ..... روبوٹ ٹیکنالوجی کس رفتار سے ترقی کررہی ہے اسکا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اب روبوٹ پولیس اہلکار بھی جلد ہی سڑکوں پر اپنے فرائض انجام دینے لگیں گے اور تجرباتی طور پر انہوں نے کام کرنا بھی شروع کردیا ہے۔ واضح ہو کہ چین میں ان دنوں گولڈ ویک کے نام سے قومی ترقی کا ہفتہ منایا جارہا ہے اور یہ روبوٹ بھی اسی موقع پر عوام کے سامنے لایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ روبوٹ پولیس اہلکار ایسے بازوﺅں سے لیس ہیںجو بجلی کا جھٹکا لگا سکتے ہیں اور یہ عام پولیس اہلکاروں کے ہتھیاروں کی طرح کام کرسکتے ہیں جبکہ سب سے عجیب و غریب ٹیکنالوجی اس میں یہ استعمال کی گئی ہے کہ انہیں چہروں کی شناخت کا ہنر بھی سکھادیا گیا ہے۔ اس روبوٹ میں ایک اسپیکر بھی نصب ہے جس سے بھیڑ بھاڑ کی جگہوں پر لوگوں کو یہ ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ قطار میں کھڑے ہوں اور ایک جگہ بڑے اجتماع سے گریز کریں۔ کبھی کبھار یہ روبوٹ لوگوں کو عام سیکیورٹی پر بھی عمل کی ہدایات کرتا ہے۔ آپ نے یہ ساری باتیں معلوم کرلیں تو شاید آپ کو گمان ہورہا ہوگا کہ یہ کسی حقیقت کی تفصیل نہیں بلکہ کسی فکشن بلاک بسٹر فلم کی کہانی ہے مگر ایسا نہیں۔ تجرباتی طور پر ہی سہی مگر کچھ پولیس روبوٹ نے بیجنگ کی سڑکوں پر بھیڑ بھاڑ کے کنٹرول کا کام سنبھال لیا ہے۔ اسے تیار کرنے والوں کا کہنا ہے ان روبوٹس کو خطرات سونگھنے کی بھی صلاحیت دی گئی ہے اور کسی بھاگتے شخص کو پکڑنے کیلئے یہ اپنے لمبے بازو اس تک بڑھا سکتا ہے۔ جس کا جھٹکا لازمی طور پر اس شخص کو محسوس ہوگا اور وہ زمین پر اس طرح گرے گا جس طرح بے ہوش کرنے والی گولی لوگوں کو زمین پر گرا دیتی ہے۔ میڈیا نے اس روبوٹ کو دیکھ کر اسکی بیحد تعریف کی ہے تاہم یہ بات اب تک واضح نہیں ہوسکی کہ ایسے روبوٹ سب سے پہلے کہاں اور کب تک باقاعدہ طور پر ڈیوٹی پر مامور کئے جائیں گے۔