لندن .... مصنوعی ذہانت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے سائنسدان اور ماہرین نے کہا ہے کہ آجکل مصنوعی ذہانت پیدا کرنے کی غرض سے انسانوں میں جو چھوٹی چھوٹی مشینیں وغیرہ بذریعہ انجکشن داخل کی جارہی ہیں انکے نتیجے میں انسان مافوق الفطرت حد تک طاقتوراور مضبوط ہوجائیگا۔ یعنی وہ ایک سپر ہیومن بن جائیگا اور اتنا ہی نہیں ہوگا کہ تقریباً 20سال بعد وہ وقت بھی آئیگا جب انسان اپنی دماغی قوت سے کسی بھی گیجٹ کو کنٹرول کرسکے گا۔ ماہرین نے اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ ممکنہ شواہد اور ثبوت کے ساتھ برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان بالا ہاﺅس آف لارڈز میں جمع کرادی ہے جہاں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمیٹی انکی رپورٹ پر غور کریگی اور پھر کوئی تفصیلی تبصرہ کرکے حکومت کو پیش کرے گی کہ اس کے کیا فوائد ہوسکتے ہیں اور کیا نہیں۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ ادھر کچھ عرصے سے ایلنینو نائپ کی چھوٹی چھوٹی مشینیں ہمارے دماغ اور جسم کے دیگر حصوں میں داخل کی جارہی ہیں جنکے نتیجے میں ایک وقت آئیگا جب انسان حد سے زیادہ ذہین ، طاقتور اور” کارآمد “ ہوجائیگا۔ آئی بی ایم کے شعبہ تحقیق و ایجادات سے تعلق رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ددو عشرے میں انسان مافوق الفطرت حد تک غیر معمولی ہوجائیگا اور اپنی ذہنی و دماغی قوت سے بیٹھے بیٹھے کسی بھی گیجٹ کو کنٹرول کرسکے گا۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمیٹی کے جان میکنمارا نے دارالامراءسے خطاب میں کہا کہ جن ٹیکنالوجیز کی بات کی جارہی ہے اسکے نتیجے میں ایک ایسی نسل پیدا ہوجائیگی جسے مشینی خواص سے آراستہ کہا جاسکے گا۔ یعنی وہ انسان تو ہوگا مگر اسکی کارکردگی کسی بھی جدید ترین مشین سے کم نہ ہوگی۔