گلے کی خر اش سے نجات پائیں
موسمی تبدیلی، بڑھتی آلودگی یا ایک ساتھ ٹھنڈا گرم پینے سے گلے میں خراش یا سوزش ہو جاتی ہے جو ابتدائی طور پر بہت تکلیف دیتی ہے اور اس کے شکار افراد کھانے پینے کے علاوہ ٹھیک طرح سے بولنے سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔ چند گھریلو نسخوں کی مدد سے گلے کی سوزش یا خراش سے نجات پائی جاسکتی ہے۔
شہد کو ہر بیماری کے لیے باعث شفا سمجھا جاتا ہے ۔ دن میں 2 سے 3 بار شہد کو چائے میں ملا کر پینے سے گلے کی خراش دور ہو جاتی ہے۔
نمکین پانی کے غرارے کرنے کا نسخہ برصغیر میں سالوں سے آزمایا جا رہا ہے۔نمکین نیم گرم پانی کے غرارے کرنے سے گلے میں موجود زیریلے بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوتا ہے، جو سوزش اور خراش کا باعث بنتے ہیں۔ نمکین پانی کی طرح بیکنگ سوڈا میں نیم گرم پانی کے غرارے بھی گلے کی خراش اور سوجن میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
میتھی کے پتوں کو تیل میں ملاکر گردن کی مالش کرنے یا انہیں گرم پانی میں ابال کر اس کے غرارے کرنے سے خراش یا سوزش کا باعث بننے والے بیکٹیریاز کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
سیب کے سرکے میں موجود اینٹی مائکروبیل اجزاءبیکٹیریاز کو ختم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں، اگر ایک کپ نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ ملاکر غرارے کیے جائیں تو گلے کی خراش میں راحت ملے گی۔
لہسن کو نیم گرم پانی میں ابال کر غرارے کرنا بھی گلے کی شوزش دور کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔اسکے علاوہ مختلف گرم مصالحہ جات کی مدد سے تیار کیے گئے سوپ بھی اس حوالے سے مفید ثابت ہوتے ہیں ۔