Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بالوں کی بیماری پر خاتون کو 9 ملازمتیں گنوانی پڑیں

لندن ..... بعض بیماریاں انسان کو احساس کمتری میں مبتلا کردیتی ہیں او ربعض ایسی ہوتی ہیں جن پر آ پ کی بیماری کا کوئی اثر نہیں ہوتا مگر یہ بیماری انہیں آپ  سے زیادہ کھلنے لگتی ہے اور بہت سے لوگ ایسی چیزوں کو ناپسند کرتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ یہاں پلائی مائوتھ کے علاقے میں رہنے والی 28سالہ خاتون جیکس کاٹن کے ساتھ پیش آیا۔ جو بالوں کی پراسرار بیماری میں مبتلا ہوگئی تھی اور اسکے نتیجے میں انہیں اپنی 9ملازمتوں سے ہاتھ دھونے پڑے۔ تفصیلات کے مطابق 28سالہ جیکس کاٹن کو 15سال کی عمر سے سانس کی بیماری تھی اور ڈاکٹروں نے انہیں بتایا تھا کہ انکے پھیپھڑوں میں ورم آگیا ہے اور سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے اور دمہ جیسی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ دوا کے طور پر انہیں ایسی دوائیں دی گئیں جو بالوں کیلئے نقصان دہ تھیں نتیجہ یہ ہوا کہ انکے بال جو کسی زمانے میں بیحد گھنے ہوتے تھے رفتہ رفتہ گرنے لگے اورآخر کار وہ گنجی  ہوجانے کے بارے میں سوچنے لگیں۔ اس کیفیت کے بعد وہ جہاں بھی ملازمت کیلئے گئیں انہیں عجیب و غریب سمجھ کر سبکدوش کردیا گیا۔ جب برائے نام بال رہ گئے تو انہوں نے بچے کھچے بال منڈوادیئے اور پھرانہیں ایک فلاحی ادارے کے نام عطیہ کردیا۔پھیپھڑوں اور سانس کی بیماری اب بھی برقرار ہے تاہم انہوں نے حقیقت سے سمجھوتہ کرلیا ہے او راس سمجھوتے کا فائدہ یہ ہوا ہے کہ وہ جذباتی اور نفسیاتی کشمکش سے دور ہوچکی ہیں اورانہیں یہ حقیقت تسلیم کرنا پڑی ہے کہ بالوں جیسی چیز کے ضیاع پر زیادہ غمگین نہیں ہونا چاہئے۔ کہا جاتا ہے کہ انکے ڈاکٹروں کو بیماری سمجھنے اور علاج دریافت کرنے میں  13سال لگ گئے۔

شیئر: