اگرچہ گرمی کے موسم میں ٹھنڈا پانی پیاس بجھانے کے ساتھ ساتھ راحت فراہم کرتا ہے تاہم ٹھنڈا پانی پینے والے افراد موسم کی تمیز کے بغیر اسے 12 مہینے استعمال کرتے ہیں اور وہ نہیں جانتے کہ جوٹھنڈا پانی وہ پی رہے ہیں وہ صحت کے لیے کس قدر نقصان دہ ہے۔
عمومی طور پر لوگ گرمی سے بچنے کے لیے برف کا یخ ٹھنڈا پانی پینا پسند کرتے ہیں تاہم بعض افراد اس عادت سے بری طرح متاثر ہوتے ہیں کہ وہ سردیوں میں بھی ٹھنڈا پانی استعمال کرنا بند نہیں کرتے۔
ہیلتھ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ٹھنڈا پانی پینے کے نقصانات جوانی میں تو نظر نہیں آتے البتہ بڑھتی عمر کے ساتھ اس کے اثرات ضرور نمودار ہوتے ہیں جن سے محفوظ رہنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ٹھنڈا پانی پینے سے فی الوقت پیاس تو بجھ جاتی ہے مگر اس کے صحت پر بہت برے اثرات پڑتے ہیں۔
ٹھنڈا پانی استعمال کرنے سے معدے میں تیزابیت پیدا ہوتی ہے۔ٹھنڈے پانی کا آنتوں سے گزرنے کا عمل نہایت کٹھن اور دشوار ہوتا ہے جس کے باعث اندر کی آنتیں سوکھ جاتی ہیں اور قبض کی شکایت پیدا ہوتی ہے اس کے برعکس گرم پانی آنتوں کو تر رکھتا ہے۔ٹھنڈا پانی نظام ہاضمہ کی خرابی کا سب سے بڑا سبب ہے، اس کے استعمال سے معدے کے مسائل بڑھ جاتے ہیں جو نظام ہاضمہ کو برے طریقے سے متاثر کرتے ہیں۔
ٹھنڈا پانی پینے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے جس کے باعث کیلوریز ختم نہیں ہوتیں اور پھر انسان کا وزن بڑھ جاتا ہے۔
انسان کی ہڈیوں کے لیے ٹھنڈک بہت نقصان دہ ہے، ٹھنڈا پانی انسانی درجہ حرارت کو کم کردیتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیوں کو ٹھنڈک ملتی ہے اور پھر جوڑوں کے درد کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔
ٹھنڈا پانی استعمال کرنے والے افراد کی آواز وقت سے پہلے تبدیل ہوجاتی ہے اور ان کو گلے کے درد کی شکایت بھی رہتی ہے۔
ٹھنڈا پانی پینے کے باعث پیدا ہونے والی مذکورہ بیماریوں کی نشاندہی تحقیق میں ہوئی، متعلقہ بیماریوں میں مبتلا افراد اپنے طبیب سے ضرور مشورہ کریں۔