Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشتگردی عصر حاضر کی آفت.....سعودی اداریئے

پیر 27نومبر کو سعودی اخبارات میں شائع ہونے والے اداریوں کا ترجمہ پیش کیا جارہا ہے۔
دہشتگردی کی بیخ کنی۔ الریاض
بلاشبہ دہشتگردی عصر حاضر کی آفت ہے۔ یہ ایسی حقیقت ہے جس سے سب لوگ واقف ہیں او رہر شخص اپنے طریقے ، اپنے تصور او ردہشتگردی کی حقیقت کے اپنے فہم کے مطابق دہشتگردی کے انسداد کیلئے کوشاں ہے۔
سب سے زیادہ عرب اور مسلم دنیا کے لوگ دہشتگردی کا وبال جھیل رہے ہیں۔ دہشتگردی دنیاوی مقاصد کی خاطر دین کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہے۔ سب لوگوں کو یہ حقیقت صاف نظرآنے لگی ہے۔ دہشتگردوں نے دین کو استعمال کرکے قرآن و سنت کی عبارتوں کے معنی اپنی مرضی کے گھڑ لئے ہیں۔ ان لوگوں نے اپنے ایسے تصرفات کو قرآن و سنت سے جائز قرار دیدیا ہے جنہیں نہ شریعت قبول کرتی ہے نہ عقل مانتی ہے اور نہ منطق تسلیم کرتی ہے۔ دین اسلام ہر اس عمل کا شدید مخالف ہے جو انسان کو نقصان پہنچاتا ہو۔ اس میں مسلمان اور غیر مسلم ہونے کی کوئی شرط نہیں۔ ہر انسان اللہ کی مخلوق ہے۔ اللہ تبارک و تعالی نے قرآن پاک میں کسی بھی بے قصور انسان کو قتل کرنے سے منع کیا ہے۔ 
شہزادہ محمد بن سلمان نے اسلامی فوجی اتحاد کی پہلی کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے یہ کہہ کر پوری دنیا کو زبردست پیغام دیا :
”آج 40سے زیادہ مسلم ممالک پوری دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ دہشتگردی کے سدباب کیلئے مل جل کر کام کریں گے۔ فوجی ، مالی ، سیاسی اور خفیہ معلومات کے تبادلے کے حوالے سے ایک دوسرے کا دست و بازو بنیں گے“۔
دراصل محمد بن سلمان کا پیغام یہ ہے کہ اب انفرادی جدوجہد کا دور نہیں رہا مشترکہ جدوجہد اور اعلی سطحی یکجہتی نئے دور کی پہچان ہوگی۔ مسلم دنیا اب اپنے مذہب سے دہشتگردی کو جوڑنے والو ںکو برداشت نہیں کریگی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
سعودی عرب اور دہشتگردی کے خلاف ذمہ دارانہ اقدامات۔ الیوم 
سعودی عرب نے کل اتوار کے دن انسداد دہشتگردی کیلئے قائم اسلامی فوجی اتحاد کی پہلی کانفرنس کی میزبانی کی۔ سعودی عرب نے اجلاس طلب کیا تھا۔ اس میں 34مسلم و عرب ممالک کے وزرائے دفاع اور چیف آف اسٹاف شریک ہوئے۔ یہ ہر طرح کی دہشتگردی سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی جہت میں بڑا قدم ہے۔ مسلم ممالک کسی بھی فرقے، مسلک سے منسوب دہشتگردی سے نمٹیں گے۔ تعاقب کرینگے، بیخ کنی کرینگے، دہشتگردی پر آمادہ کرنے والے افکار کا سدباب کرینگے۔ دہشتگردی کو پانی دینے والے سوتے خشک کرینگے۔ یہ اپنی نوعیت کا منفرد اتحاد ہے۔ ولی عہد اس سے غیر معمولی دلچسپی لے رہے ہیں۔ عالمی برادری توجہ طلب حد تک اسکی حمایت کررہی ہے۔ اسلامی تنظیمیں، ادارے مثال کے طور پر اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی، الازہر شریف، رابطہ عالم اسلامی اور مجلس حکماءالمسلمین اسکی حمایت کررہے ہیں۔ یہ اتحاد انتہا پسندانہ افکار کے خلاف مصروف جنگ ہے۔ یہ اتحاد فکری، ابلاغی ، مالیاتی اور عسکری اقدامات کے ذریعے دہشتگردانہ رجحانات سے نمٹنے کیلئے یکجہتی پیدا کررہا ہے۔ ولی عہد محمد بن سلمان نے اسکی پہلی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا کہ اتحادی ممالک دہشتگردی کے صفحہ ہستی سے مٹ جانے تک اسکا تعاقب کرینگے۔آج کے بعد اسلامی پاکیزہ عقائد کی شکل بگاڑنے اور امن پسندوں کو سراسیمہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے یہ بات بھی واضح کی کہ دہشتگردی کسی ایک ریاست یا کسی ایک معاشرے کا مسئلہ نہیں۔ یہ سب کا مسئلہ ہے۔ دہشتگرد ہر جگہ مار دھاڑ کررہے ہیں۔ داعش کے خلاف 100سے زیادہ ممالک صف بستہ ہوگئے ہیں۔ یہ ممالک یقینا کسی ایک فکری اسکول سے وابستہ نہیں اور نہ ہی کسی ایک فقہ پر متفق ہیں تاہم یہ سب کے سب دہشتگرد تنظیم داعش کی بیخ کنی کے سلسلے میں پرعزم ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
مزید پڑھیں:۔ انسداد دہشتگردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے اخبارات کے اداریئے

شیئر: