Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لالو کی سیکیورٹی میں کمی پر وزیر اعظم کو دھمکی

    پٹنہ۔۔۔۔۔۔۔  بہار کے سابق وزیر اعلیٰ  اور  راشٹریہ جنتادل  کے  سربراہ  لالو پرساد یادو  کی  سیکیورٹی  کم کردی گئی ہے۔  مرکزی حکومت نے  ان سے  زیڈ پلس سیکیورٹی  واپس لے کر  صرف  زیڈ سیکیورٹی فراہم کی ہے جس پر   پارٹی کی طرف سے سخت احتجاج کیاگیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ  لالو یادو  کے  بڑے بیٹے  تیج پرتاپ نے   جو نتیش کمار  کی سابق حکومت میں   وزیر صحت بھی  رہ چکے ہیں  پیر کو  اخباری بیان میں سیکیورٹی ہٹانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔  انہوں نے  اس معاملے پر وزیراعظم  نریندر مودی کو سنگین نتائج  بھگتنے کی دھمکی بھی دے ڈالی۔   تیج پرتاپ  نے   اخباری  نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ  ان کے  والد  لالو یادو کو قتل کرنے کی  سازش کی جارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ  ان سے  زیڈ  پلس سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ  سیکیورٹی  ہٹانے کا منہ توڑ جواب دیں گے  اور  وزیراعظم مودی  کی کھال ادھڑوا دیں گے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ  ان کی پارٹی کی ریاست بھر میں میٹنگیں  اور دیگر  تقریبات ہوتی رہتی ہیں  جن میں   وہ خود بھی جاتے ہیں اور  بہت سے  اہم   جلسوں میں   لالو جی کو  بھی جانا پڑتا ہے۔  زیڈ پلس سیکیورٹی واپس لینے کا  مطلب  صاف ہے کہ ہمارے والد کو قتل کرنے کی  سازش کی جارہی ہے۔  تیج پرتاپ  ہی نہیں بلکہ ان کے  چھوٹے بھائی  تیجسوی  اور  ماں  رابڑی دیوی نے بھی  لالو جی کی زیڈ پلس سیکیورٹی واپس لینے  پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔  تیجسوی نے  تو  ریاستی اسمبلی میں الزام لگایا کہ  لالو جی اس  وقت ہٹ لسٹ پر ہیں اور انہیں کسی بھی وقت  قتل کیا جاسکتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ  ریاست کے نکسلی علاقے میں  ان کے والد  اکثر و بیشتر جاتے رہتے ہیں جہاں وہ  لوگوں  کے مسائل  سنتے ہیں اور سیکڑوں افراد  انہیں گھیر لیتے ہیں ایسے میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ اگر  سیکیورٹی  واپس لی گئی ہے  تو  مرکزی اور ریاستی حکومتیں کسی انہونی کی ذمہ دار ہونگی۔  رابڑی دیوی نے  مرکزی  حکومت کے فیصلے  کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ  بی جے پی حکومت  سے  اس بات کی توقع کی جارہی  تھی کہ   وہ ایک  دن  لالو جی کی سیکیورٹی   واپس لے لے گی۔

شیئر: