پٹنہ۔۔۔۔ مرکزی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جمعہ کو کارروائی کرتے ہوئے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ اور راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو یادو اور ان کے خاندان کی 3ایکڑ زمین ضبط کر لی۔ یہ اراضی بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے پوش علاقے میں واقع ہے جہا ں آئی آر سی ٹی سی کو ہوٹل تعمیر کرنے کیلئے یہ زمین الاٹ کی گئی تھی۔ اس کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 45کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع کے مطابق یہ زمین لالو یادو کے خاندان والوں کے نام ریونیو ریکارڈ میں تھی اور اس پر شاپنگ مال بنانے کی تیاری کی جا رہی تھی۔ مذکورہ محکمے کی طرف سے اس زمین کو انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت قبضے میں لیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی مرکزی ایجنسی نے اس معاملے میں لالو پرساد یادو کی اہلیہ رابڑی دیوی سے پوچھ گچھ کی تھی۔ اس سے پہلے بہار کے سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو جو لالو یادو کے بیٹے ہیں سے بھی تفتیش کی تھی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جولائی میں لالو، ان کے خاندان اور دوسرے لوگوں کیخلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا ۔ اس سے پہلے سی بی آئی نے لالو اور ان کے پریوار کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ان کے متعدد ٹھکانوں پر چھاپے مارے تھے۔ سی بی آئی کی ایف آئی آر کے مطابق پہلی یو پی اے حکومت کے دوران لالو یادو نے ریلوے وزیر کی حیثیت سے آئی آر سی ٹی سی کے 2ہوٹلوں کے دیکھ بھال کا ٹھیکہ ایک کمپنی کو رشوت کے طور پر دیا تھا۔ اس رشوت کے طور پر انہیں پٹنہ میں قیمتی زمین ملنے کی بات کہی گئی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ زمین کمپنی کے سابق مالک پریم چندر گپتا کی اہلیہ سرلا گپتا کی بے نامی کمپنی کے ذریعے منتقل کی گئی تھی۔