الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا نے سعودی عرب میں آپریشن کا آغاز کر دیا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایلون مسک نے مملکت کے ساتھ تعلقات بہتر کیے ہیں اور سعودی عرب الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹیسلا کا سائبر ٹرک اور دوبارہ ڈیزائن کی گئی وائے ماڈل سیڈان کار کو لانچ کیا گیا اور اس موقع پر لوگوں نے ان کی آزمائش کی، جبکہ ایک ویڈیو میں سائبر ٹرک کو صحرا میں دوڑتے دکھایا گیا۔
ٹیسلا کو دنیا میں نئے گاہکوں کی ضرورت ہے کیونکہ پہلی سہہ ماہی میں اس کی فروخت میں 13 فیصد کمی ہوئی ہے جو تین برسوں میں کم ترین کارکردگی ہے۔ جس کی وجہ ایلون مسک کا ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں کردار، مارکیٹ میں بڑھتا مقابلہ اور گاڑیوں کے پرانے ہوتے ماڈل ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب میں امریکی الیکٹرک کار ’ٹیسلا‘ اپریل میں لانچ ہوگیNode ID: 887681
سعودی عرب ٹیسلا کی حریف کمپنی لیوسڈ میں سرمایہ کاری کرتا ہے اور اگلے پانچ برسوں میں اس کا ہدف ملک میں 30 فیصد گاڑیوں کو الیکٹرک کرنا ہے جو گذشتہ برس کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن مہم اور انتظامیہ میں کردار ادا کرنے کے بعد ایلون مسک کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔ امریکی صدر آئندہ چند ہفتوں میں سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
ٹیسلا کے مقامی ایگزیکٹو نے لانچ کے وقت گاڑیوں کے آن لائن آرڈرز، مالز میں سٹورز کھولنے اور سُپر چارجر سٹیشنز اور سروس سنٹرز کھولنے کے منصوبے کے بارے میں بتایا، لیکن ایلون مسک نہ تو خود آئے اور نہ ہی کوئی ویڈیو پیغام دیا۔
سائبر ٹرک کے ایک شوقین محمد عثمان نے کہا کہ ’مجھے انہیں یہاں نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، میں سٹیج کے قریب تھا لیکن بدقسمتی سے وہ نہیں آئے۔‘
سعودی عرب کو الیکڑک گاڑیوں کا ہدف پورا کرنے میں کافی وقت لگے گا۔ ریاض اور مکہ کو ملانے والی 900 کلومیٹر پر محیط ہائی وے پر ایک بھی چارجنگ سٹیشن نہیں ہے۔
سٹیٹسٹا کے ڈیٹا کے مطابق 2024 میں سعودی عرب میں یو اے ای کے 261 چارجنگ سٹیشنز کے مقابلے میں 101 سٹیشنز تھے۔ ٹیسلا کا تین شہروں میں اپنے پہلے چارجنگ سٹیشنز بنانے کا منصوبہ ہے۔