Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرعون سے لیکر علی عبداللہ صالح تک

ادریس الدریس۔ عکاظ
سبحان اللہ سرکش آمروں کے حالات نہ کبھی بدلے ہیں او ر نہ بدلیں گے۔ انکے طور طریقے اکثر و بیشتر ایک جیسے رہے ہیں اور آئندہ بھی ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہی رہیں گے۔ سرکش لوگ صرف ان لوگوں کو برحق سمجھتے ہیں جوانکی صف میں کھڑے ہوئے ہوں۔ یہ لوگ ہر کس و ناکس کو اپنا غلام اور اپنا تابعدار ہی مانتے ہیں۔ انہیں صرف وہ لوگ اچھے لگتے ہیں جو انکے لئے تالیاں بجائیں۔ انکا ڈھنڈورا پیٹیں اور انکی تعریف و ستائش کے گن گائیں۔ اسکے برعکس جو شخص بھی ان سے مختلف رائے پیش کرنے کی جسارت کرتا ہے یا خود کو اہل رائے ظاہر کرنے کی ہمت دکھاتا ہے اسے اسکے اہل و عیال ، اسکے اہل قبیلہ اور قریب ترین شخصیات کو بدترین جبر و تشدد سے دوچار کردیا جاتا ہے۔
آمر شخصیت خود کو کائنات کا مرکز ، اسکا سورج اور اسکا روشن چراغ تصورکرتی ہے۔ آمر لوگ نہ کسی سے مشورہ کرتے ہیں، نہ مکالمہ پسند کرتے ہیں ۔ غرور کا مظاہرہ اور قلابازی لگاتے رہتے ہیں۔ وہ خود کو علوم و فنون کا ماہر، تجربات کا مخزن، الہامی افکار کا سرچشمہ مانے رہتے ہیں۔ گویا وہ زبانِ حال سے وہی جملہ دہراتے رہتے ہیں جو فرعون نے اپنی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا:
”جو کچھ میں دیکھتا ہوں وہی تمہیں دکھاتا ہوں اور میں تمہیں راہ حق کے سوا کچھ بھی نہیں دکھاتا“۔
فرعون کے دور سے لیکر عصرحاضر تک ہر آمر او رہر سرکش کا وتیرہ یہی رہا ہے کہ اقتدار کا سحر انہیں مسحور کردیتا ہے۔ انجام بد انکا نصیب بنتا ہے۔
صدام حسین کا حال یہی تھا،جس نے جبر و تشدد کےساتھ حکومت چلائی۔ بالاخر اقتدار کے عرش اعلیٰ سے تختہ دار پر چڑھایا گیا اور زمین کے گڑھے میں دفن کردیا گیا۔ معمر قذافی کا حشر بھی یہی ہوا۔ دشمنوں نے انہیں انتہائی ذلیل و خوار کرکے قتل کیا ،پھر معمولی سی گاڑی میں لاش ڈال کر دنیا سے رخصت کیا۔ سرکش شخصیتوں کا سیریل اسی پر ختم نہیں ہوا ،علی عبداللہ صالح کا انجام بھی ایسا ہی ہواجنہیں اللہ تعالیٰ نے توبہ کے بڑے مواقع مہیا کئے ،یقینی موت سے نجات دلائی ۔ انہوں نے اس سے سبق نہیں لیا بلکہ آگے چل کر ان لوگوں کو اپنا حلیف بنایا جنہوں نے انہیں انتہائی شرمناک طریقے سے ہلاک کیا ۔
ہر جابر اور سرکش کا انجام یہی ہوا ہے۔ نصر اللہ ، ھادی العامری، عبدالملک الحوثی، بشار الاسد اور دنیا بھر میں جبر و تشدد کرنے والے دیگرلوگوں کا بھی انجام اس سے مختلف نہیں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو سرکش عناصر کے انجام بد سے عبرت کی توفیق عطا کرے،آمین۔
٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: