Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گجرات : دوسرے مرحلے کی پولنگ ختم، 60فیصد ووٹ ڈالے گئے

    احمد آباد ۔۔۔۔۔۔  ریاست گجرات میں  جمعرات کو دوسرے  اور آخری مرحلے کی پولنگ ختم ہوگئی جس میں60 فیصد ووٹ  ڈالے گئے۔  ریاست کے 14 اضلاع کے 93 اسمبلی حلقوں سے  851 امیدواروں کی قسمت  الیکٹرونک  ووٹنگ مشینوں میں بند ہوگئی۔   پیر کو  ووٹوں کی گنتی ہوگی جس سے  امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوجائیگا۔  جمعرات کو  وزیراعظم نریندر مودی  نے  سابرمتی کے  رانپ محلے میں بنے  پولنگ بوتھ  پر  قطار میں لگ کر ووٹ ڈالا۔  وزیراعظم کے علاوہ بی جے پی کے جن سینیئر لیڈروں نے اپنے اپنے  حلقوں میں ووٹ ڈالے  ان میں  وزیر خزانہ  ارون جیٹلی اور  بی جے پی کے قومی صدر  امیت شاہ  بھی شامل ہیں۔  اسکے علاوہ  پٹیل برادری  کے حقوق  کے علمبردار ہاردک پٹیل  نے بھی اپنے علاقے کے پولنگ بوتھ پر   ووٹ ڈالا۔ رائے دہندگان  جن کی تعداد  2.22 کروڑ  ہے،  نے اپنے اپنے علاقوں میں  پسندیدہ  پارٹی امیدواروں  کے حق میں  ووٹ ڈالے۔  مجموعی طور پر  دوسرے مرحلے  کی پولنگ  پرامن رہی تاہم کچھ پولنگ بوتھ پر ایکا دکا ناخوشگوار واقعات بھی پیش آئے۔  ضلع  بانس کنٹھا  کے گاؤں  چندیانا کے پولنگ بوتھ پر  بی جے پی اور  کانگریس کے حامیوں کے درمیان  جھڑپ  کی خبر  ہے لیکن سیکیورٹی فورسز نے فوراً ہی حالات پر قابو پالیا جبکہ ضلع آنند  کے ٹاور بازار میں  مذکورہ دونوں پارٹیوں کے درمیان  جھڑپوں  کے خبر بھی آئی  ہے۔  پولیس نے  فوراً ہی حالات پر کنٹرول  حاصل کرلیا۔  الیکشن آفس  کے ترجمان   نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کیخلاف  شکایت موصول ہوئی ہے۔  ان پر  ووٹ ڈال کر  روڈ شو کرنے کا کانگریس پارٹی نے الزام لگایا ہے۔  دوسرے مرحلے کی پولنگ کا سلسلہ ختم ہونے کے فوراً بعد ایگزٹ پول  بھی آنے  شروع ہوگئے جن میں گجرات  میں بی جے پی  کی کامیابی کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ یہی نہیں بلکہ  ہماچل پردیش میں بھی  بی جے پی  کو کانگریس سے  اقتدار  چھینتے ہوئے بتایا گیا ہے۔  اے بی پی ، سی ووٹر، نیوز نیشن ، ٹائمز آف انڈیا  آن لائن ، ٹائمز  ناؤ ،  وغیرہ نے  ایگزٹ پول جاری کرکے  دونوں ریاستوں میں بی جے پی کی کامیابی کی  پیشگوئی کی ہے جبکہ  کانگریس کو دوسرے نمبر پر دکھایا جارہا ہے۔  ابھی  یہ ایگزٹ پول ہیں لیکن  حقیقی نتائج  18 دسمبر کو ہی ووٹوں کی گنتی کے بعد سامنے آئیں گے۔

شیئر: