اسپاٹ فکسنگ میں آئی سی سی کی پیشرفت
لاہور:پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو دبئی میں اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کرنے والے مبینہ سٹے باز عرفان انصاری کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے تفتیش کاروں کی چھان بین جاری ہے جس کی وجہ سے اس پر ابھی تک کوئی فرد جرم بھی عائد نہیں کی جاسکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کا اصول ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو اس وقت تک چارج شیٹ نہیں کرتا جب تک ٹھوس شواہد نہ ہوں جبکہ ماضی میں جن لوگوں کو چارج شیٹ کیا گیا انہیں 100 فیصد سزا ہوئی ۔آئی سی سی کا اینٹی کرپشن یونٹ سرفراز احمد کے الزامات کی تحقیقات کررہا ہے اور شارجہ میں ٹی ٹین لیگ کا آغاز ہو چکاہے، جہاں پاکستان کے 25 کرکٹرز ایکشن میں ہیں۔ اس کے منتظمین نے ٹی ٹین لیگ پر ہونے والی تنقید کے بعد آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے حکام کی خدمات حاصل کی ہیں اور آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے حکام معاوضہ لے کر ٹورنامنٹ میں خدمات انجام دیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ7 اسپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ کیسوں کی تحقیقات کررہا ہے۔