بدھ 3جنوری 2018ءکو سعودی اخبار ”عکاظ “کے اداریئے کا ترجمہ نذر قارئین ہے۔
ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے حالات کی دگرگونی سے اس امر کا یقین ہونے لگا ہے کہ ایرانی ملاﺅں کے ساتھ حوثیوں کا بڑھتا ہوا تعلق کوئی سربستہ راز نہیں جو پہلی بار منظر عام پر آرہا ہو۔ حوثیوں اور ایرانیوں کے درمیان تعلق ایسی حقیقی سچائی ہے جس پر خطے میں پے در پے ہونے والے واقعات مہر تصدیق ثبت کرتے چلے جارہے ہیں۔ ایران میں آنے والے عوامی انقلاب ایران کے تمام شہروں میں عوام کی بیداری کی تحریکیں دیکھنے والا انسان بخوبی سمجھ رہا ہے کہ ایران میں خطرناک علامتیں سر ابھار رہی ہیں۔ پے درپے مسائل ملاﺅں کے نظام کو تھکا رہے ہیں اور یہ سب حوثیوں کے سر پر بھی آرہا ہے۔ ایران میں عوامی مظاہروں کا سلسلہ چھٹے دن میں داخل ہوچکا ہے۔جمعرات سے ایران کے مختلف شہروںمیں لاکھوں افراد مظاہروں میں شرکت کرچکے ہیں۔ اب تک 21افراد مارے جاچکے ہیں۔ دوسری جانب یمن میں ایرانیو ںکی ملیشیا اور شام میں انکے وظیفہ خواروں کا انجام بھی بد سے بدتر ہوتا چلا جارہا ہے۔ یمن میں تمام محاذوں پر حوثیوں کو شکست پر شکست ہوتی چلی جارہی ہے۔ گزشتہ 2روز کے دوران یمن کی سرکاری افواج کے ہاتھوں دسیوں باغی مارے جاچکے ہیں۔ ان میں حوثیوں کے کمانڈر بھی شامل ہیں۔ گویا ایران میں جو کچھ ہورہا ہے اسکا عکس حوثیوں پر بھی پڑ رہا ہے۔قطری حکام کی جانب سے ملاﺅں کے نظام کو بچانے کیلئے اربوں ڈالر کی قربانی فریقین کے حتمی انجام سے بچاﺅ کی مایوسانہ کوشش کے سوا کچھ نہیں۔ فریقین تخریب کاری اور شرانگیزی میں ایک دوسرے کے دست و بازو بنے ہوئے تھے ۔ اب دنوں ایک دوسرے کو امداد طلب نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں لیکن کوئی بھی دوسرے کی مدد کی پوزیشن میں نہیں ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭