راجکوٹ - - - - - گجرات میں نوجوان بیٹے نے ماں کی بیماری سے تنگ آکر اسے چھت سے نیچے پھینک کر ہلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق قاتل بیٹے کو گرفتار کرلیاگیا ہے، بیٹے نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ بیٹے نے جو بیان دیا ہے اس کے مطابق وہ اپنی ماں کے علاج سے تھک چکا تھا اور اس سے نجات حاصل کرنا چاہتا تھا۔ ابتداء میں جس دن یہ واقعہ پیش آیا پولیس نے اس معاملے کو خودکشی قرار دے کر فائل بند کردی تھی ۔ مرنے والی جے شری بین چھت سے گرنے کے بعد موقع پر ہی دم توڑ گئی تھی۔ بعد میں پولیس کو ایک نامعلوم خفیہ لیٹر موصول ہوا جس میں شک ظاہر کیاگیا تھا کہ جے شری بین نے خودکشی نہیں کی بلکہ اسے ہلاک کیاگیا ہے۔ پولیس نے اس عمارت میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کئے جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا جنہیں دیکھنے سے ایک دوسری کہانی سامنے آئی۔ مرنے والی بیماری کے باعث چل نہیں سکتی تھی اور ان کا بیٹا سندیپ سیڑھیاں چڑھنے میں ماں کی مدد کررہا تھا۔ ڈی سی پی کرن راج واگھیلا نے بتایا کہ فوٹیج سے پتہ چلا کہ جب جے شری بین چھت سے کودی تو ان کا بیٹا سندیپ ان کے ساتھ تھا اور بیٹے کے ساتھ ہونے پر خودکشی کرنا ناممکن تھا ۔اسکے بعد ہی سندیپ کا کردار شک کے دائرے میں آگیا ۔ پولیس نے اس سلسلے میں سختی سے پوچھ گچھ کی تو ملزم سندیپ نے کہا کہ اس کی ماں چھت پر جانا چاہتی تھی تو میں نے مدد کی۔ پولیس کے مطابق جب جے شری بین کی میڈیکل رپورٹس اور ہیلتھ ریکارڈ ز کی جانچ کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ وہ اپنے پیروں پر چلنے کے قابل نہیں تھی۔ ایسے میں تقریباً ڈھائی فٹ اونچی ریلنگ پار کرکے ان کا خودکشی کرنا ممکن ہی نہیں تھا۔ پولیس نے بتایا کہ سندیپ پر مزید سختی کی گئی تو وہ ٹوٹ گیا اور اس نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ماں کی بیماری سے پریشان تھا اور ان کا علاج کراتے کراتے تھک چکا تھا۔ آخر کار اس نے ماں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔