سعودی عرب میں جاری شہزادہ محمد بن سلمان پراجیکٹ برائے بحالی تاریخی مساجد کے تحت المجمعہ گورنریٹ میں واقع تاریخی مسجد الروساء کی تعمیرنو و تزئین کر دی گئی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی نے سنیچر کے روز خبر شائع کی ہے کہ مسجد الروساء کو روایتی نجدی طرز کے ساتھ بحال کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
جازان کی تاریخی مسجد ’العباسہ‘ کی قدیم طرز پر تعمیر نو
Node ID: 756206
-
مدینہ منورہ میں عہد نبوی کی ’مسجد بنی حرام‘ کی تعمیرِنو
Node ID: 758226
-
عہد نبوی میں تعمیر ہونے والی ’مسجد العضام‘ کی بحالی کا کام مکمل
Node ID: 887228
مسجد الروساء ابتدائی طور پر 1946 سے 1950 کے درمیان روایتی نجدی طرز پر تعمیر کی گئی تھی اور اب اس کی تزئین و آرائش مٹی کے ساتھ تعمیراتی طریقے اپناتے ہوئے قدرتی مواد کے استعمال سے ہوئی ہے۔
مسجد کی بحالی اور تعمیر نو کے بعد اس کا رقبہ بڑھا کر 705 مربع میٹر سے زائد کر دیا گیا ہے، جس سے اب اس میں 210 نمازیوں کی گنجائش ہو گئی ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان پراجیکٹ برائے بحالی تاریخی مساجد کے دوسرے مرحلے میں مملکت کے 13 مختلف علاقوں میں تعمیر نو و آرائش کے لیے منتخب کی گئی 30 مساجد میں شامل ہے۔
دوسرے مرحلے کے منصوبے کے تحت ریاض میں 6 مساجد، مکہ میں 5، مدینہ میں 4، عسیر میں 3، مشرقی ریجن، الجوف اور جازان میں 2-2 جبکہ شمالی حدود، تبوک، باحہ، نجران، حائل اور قصیم میں ایک، ایک مسجد تعمیرنو کے بعد بحال کی گئی ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان پراجیکٹ برائے بحالی تاریخی مساجد کا پہلا منصوبہ 2018 میں مکمل ہوا تھا، جس کے تحت مملک کے 10 مختلف علاقوں میں 30 مساجد بحال کی گئی تھیں۔
مملکت میں مساجد کے ورثے اور تاریخی خصوصیات کو محفوظ رکھتا ہوئے یہ منصوبہ روایتی اور جدید تعمیراتی معیار میں توازن کے ساتھ مسجد کے اجزاء کی پائیداری کو یقینی بناتا ہے۔
