ریاض... سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ مقررہ تیل مصنوعات میں گھپلے بازی کرنے والوں کو5 برس تک قید اور جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کسٹم ڈیوٹی سے فرار کے جرم کے سزا یافتگان کو تیل مصنوعات کی برآمد کا اجازت نامہ فیصلے کی تاریخ سے10 برس تک نہیں دیا جائیگا۔ وزارت توانائی و صنعت و معدنیات نے محکمہ کسٹم سے کہا ہے کہ وہ کسٹم ڈیوٹی کے فرار کے مقدمات کے جرم قرار دیئے جانے والوں کے ناموں کی فہرست فراہم کرے اور تیل مصنوعات کا لین دین کرنے والے ہر شخص کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ مقررہ لائحہ عمل کے مطابق وزارت کو پابندی سے رپورٹیں پیش کرتا رہے۔ باخبر ذرائع نے المدینہ اخبار کو بتایا کہ قانون تجارت کی دفعہ 13 کے بموجب ایسے ہر شخص کو سزا دی جائے گی جو مقررہ نرخ والی کسی تیل صنعت کی حقیقت تبدیل کرنے کی کوشش کرے گا۔ 5 برس تک قید ہوسکتی ہے اور بین الاقوامی نرخ نامہ کے مطابق تیل مصنوعات کی قیمت سے3 گنا تک کا جرمانہ ہوگا۔ تیل مصنوعات ضبط کرلی جائیں گی۔ اجازت نامہ منسوخ کردیا جائے گا۔ 3 برس تک نیا اجازت نامہ نہیں دیا جائیگا۔3 برس تک امدادی ٹھیکے بند کردیئے جائیں گے۔ ایک سے زائد بار خلاف ورزی پر سزا دگنی ہوسکتی ہے۔ وزارت نے خبردار کیا ہے کہ مقررہ اور غیر مقررہ نرخوں والی تیل مصنوعات کی درآمد و برآمد بغیر اجازت نامے کے صحیح نہیں۔ جو اس کی خلاف ورزی کرے گا سزا کا مستحق ہوگا۔