نئی دہلی۔۔۔۔۔مرکزی حکومت نے رواں سال سے عازمین حج کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سبسڈی کی رقم کو مسلم معاشرہ بالخصوص مسلم خواتین کی تعلیم و تربیت پر خرچ کی جائیگی۔اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حاجیوں کو 2018ء سے حج سبسڈی نہیں ملے گی۔ حکومت نے یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے 2012ء کے فیصلے کے پیش نظر کیا جس میں حج سبسڈی 2022تک بتدریج ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ نقوی نے کہا کہ سبسڈی کی رقم حکومت مسلم معاشرے بالخصوص خواتین میں تعلیم کو فروغ دینے پر خرچ کریگی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال ملک سے حج پر جانے والے لوگوں کے کوٹے میں 5ہزار کا اضافہ کیا گیا ہے اور اب ایک لاکھ 75ہزار عازمینِ حج ارض مقدس جائیں گے۔ گزشتہ سال یہ تعداد ایک لاکھ 70ہزار تھی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 2012ء تک حج کیلئے تقریباً700کروڑ روپے سبسڈی دی جاتی تھی اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سے حکومت بتدریج سبسڈی کم کرتی جارہی تھی اور گزشتہ سال یہ رقم250کروڑ ہوگئی تھی۔