Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی جھاڑ پھونک اور دین کا دھندہ کرنیوالے

یاسر صالح البھیجان ۔ الجزیرہ
جھاڑ پھونک اسلامی شریعت میں جائز ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسکی اجازت دی ہے۔ مستنددلائل سے اسکا ثبوت ملتا ہے۔ تجربات نے بھی ثابت کیا ہے کہ جھاڑ پھونک سے اللہ تعالیٰ کی مرضی سے لوگوں کو امراض سے شفاء حاصل ہوتی ہے۔ ہماری گفتگو کا موضوع اس کے جواز کو ثابت کرنا نہیں ۔ یہ تو مسلمہ حقیقت ہے۔ آج مجھے اپنے قارئین کو گھٹیاد نیاوی اغراض کیلئے جھاڑ پھونک کا پیشہ اپنانے والوں کے خطرناک طور طریقوں او رانکی دھوکہ دہی پر روشنی ڈالنا ہے۔ یہ لوگ سادہ لوح افراد کی بیماریوں سے نجات کے جذبے کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ان میں ایسی اچھی خاصی تعداد میں ہیں جنہیں شرعی علوم کی ابجد تک نہیں آتی۔ یہ لوگ قرآن کریم کی تلاوت درست طریقے سے نہیں کرپاتے۔ پڑھنے میں بھی غلطیاں کرتے ہیں۔ سمجھنے میں بھی غلطیوں کے مرتکب ہوتے ہیں۔ قرآنی آیا ت کو ان کے حقیقی سیاق و سباق سے ہٹانے میں مہارت ضرور رکھتے ہیں۔
افسوسناک بات یہ ہے کہ شرعی جھاڑ پھونک ناجائز دھندے کی مارکیٹ میں تبدیل ہوچکی ہے۔ ایک طرف تو سرکاری نگرانی نہ ہونے کے برابر ہے۔ دوسری جانب معاشرے کے بعض لوگ نادانی اور سادہ لوحی کی وجہ سے ایسے لوگوں سے جھاڑ پھونک کیلئے رجوع کرنے لگتے ہیں جو شکل و صورت سے دیندار نظرآتے ہیں۔ جعلی جھاڑ پھونک کرنے والے اس صورتحال کا پورا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جو بھی انکے پاس آتا ہے اسے یہ کہہ دیتے ہیں کہ تم پر جنات کا اثر ہے۔ کسی سے کہتے ہیں کہ تم سحر زدہ ہو ، کسی سے کہتے ہیںتمہیں نظر لگ گئی ہے۔ اس طرح کے طور طریقے استعمال کرکے وہ لوگوں سے پیسے دونوںہاتھوں سے بٹور رہے ہیں۔اس صورتحال کے ذمہ دار وہ لوگ بھی ہیں جو اس قسم کے جعلی جھاڑ پھونک کرنے والوں سے رجوع کرتے ہیں اور ان پر اندھا اعتماد بھی۔
جھاڑ پھونک کرنےوالے بعض لوگ دولت بٹورنے پر ہی اکتفا نہیں کررہے ہیں بلکہ وہ جنسی استحصال کے چکر میں بھی پڑ گئے ہیں۔ انہیں سزا کا خوف نہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ کوئی ان پر نظر رکھنے والا نہیں۔ انہیں یقین ہے کہ معاشرہ انکی بابت اچھا گمان رکھتا ہے۔ سچی بات یہ ہے کہ ان دنوں جھاڑ پھونک کرنے والے زیادہ تر لوگ تمام اصول و ضوابط کو پس پشت ڈالے ہوئے ہیں۔ کیا یہ بہتر نہ ہوگا کہ وزارت اسلامی امور اس حوالے سے سخت قاعدے ضابطے مقرر کرے۔ معتبر جھاڑ پھونک کرنے والوں کی فہرستیں جاری کرے۔ ہر علاقے میں ایسے لوگوںکی نشاندہی کردے جن سے ضرورت مند رجوع کرسکیں اور دھوکے بازوں کے جال میں پھنسنے سے بچ سکیں۔ کاش کہ ایسے مقامات بھی مقرر کردیئے جائیں جہاں لوگ جھاڑپھونک کیلئے جاسکیں اور مکانات یا خودساختہ دفاتر کے چکر انہیں نہ لگانا پڑیں۔ مقامات کی نشاندہی بوجوہ اشد ضروری ہے۔ تاکہ جھاڑ پھونک کی جگہوں کا بھی ایک اعتبار قائم ہو اور اس سلسلے میں لوگ تاریک اڈوں سے پہنچنے والے خطرات سے محفوظ رہ سکیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: