مسقط: سلطنت عمان کے 3ماہی گیر 80کلو گرام عنبر کے مالک بن گئے۔ اب وہ اسے فروخت کرکے لاکھوں ڈالر کمانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ سعودی عرب کے ایک تاجر نے 30لاکھ ڈالر دینے کی پیشکش کردی تاہم وہ اس سے بڑی پیشکش کے متلاشی اور منتظر ہیں۔ عنبر سمندر کی دیوہیکل مچھلیوں کی قے سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ بہت مہنگا ہے۔ جس ماہی گیر کے ہاتھ عنبر لگ جاتا ہے وہ دیکھتے ہی دیکھتے مالدار بن جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دیو ہیکل مچھلیاں کھانے پینے اشیاءہضم کرنے کے لئے عنبر کو قے کی شکل میں اگلتی ہیں۔ جیسے ہی دیو ہیکل مچھلی یہ مادہ اپنے پیٹ سے خارج کرتی ہے ویسے یہ مادہ سمندر کی سطح پر ابھرآتا ہے۔ ماہی گیر اسے ”تیرتا ہوا سونا“ کہتے ہیں۔عمانی ماہی گیر سید حسن شعبان آل اللواتی نے بتایا کہ اسے عمان کے شمال مشرقی علاقے القریات کے ساحل سے عنبر ملا۔ 3ماہی گیروں کو یہ خزانہ ملا تھا۔ ایک ماہی خالد السنانی نے بتایا کہ اس نے اپنی پوری زندگی سلطنت عمان کے علاقائی سمندر میں ماہی گیری میں گزاردی۔ ہمیشہ یہ خواب دیکھتا رہا کہ اسے سمندر سے بھاری خزانہ مل جایا۔ السنانی نے ٹائمز آف عمان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے سمندری نعمت حاصل کرنے کے لئے جال پھینکا تھا اور اسے کشتی پر رکھ لیا تھا۔ اس سے کہا گیا تھا کہ عنبر کی بو اچھی نہیں ہوتی البتہ کچھ دن بعد اس کی خوشبو سے پورا علاقہ مہک جاتاہے۔ عنبر ملنے پر میں بے حد خوش ہوں۔ ایک سعودی تاجر نے ایک کلو گرام 35ہزار ڈالر میں خرید نے کی پیشکش کردی ہے۔ مجموعی رقم 2.8ملین ڈالر بنے گی۔ السنانی کا کہنا ہے کہ اسے زیادہ بہتر پیشکش کی تلاش اور انتظار ہے۔ یاد رہے کہ برطانیہ ایک جوڑے کو اپریل کے مہینے میں 1.57کلو گرام عنبر مل گیا تھا جس کی قیمت 70ہزار ڈالر سے زیادہ وصول کی گئی۔