بدھ31جنوری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذرقارئین:
یمن کی وزارت داخلہ کے اس اعلان نے کہ عدن کی سڑکوں سے تمام مسلح عناصر ہٹالئے گئے اور زندگی کے معمولات بحال ہوگئے،واضح کردیاکہ عرب اتحاد نے یمنی عوام کی خونریزی کی ایک اور کوشش کو ناکام بنادیا ۔ عرب اتحاد نے یمنی عوام کو متحد کرنے کی جو سرتوڑ کوشش کی تھی اسے فتح حاصل ہوگئی۔ یمن میں فیصلہ کن طوفان کی قیادت کے کارناموں میں ایک اور کارنامے کا اضافہ ہوگیا۔عرب اتحاد کے پیش نظر یمن میں امن و استحکام کی بحالی تھا اور ہے۔ عرب اتحاد یمن کے مختلف سیاستدانوں کے درمیان قومی شراکت کا مشترکہ تصور طے کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ عرب اتحاد چاہتا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کو کوئی ایسا موقع نہ دیا جائے جس سے ناجائز فائدہ اٹھاکر وہ ایک مردہ فتنے کو دوبارہ زندہ کرنے کے چکر میں پڑ جائیں اور جسے بنیاد بناکر خطے میں دہشتگردی کا دائرہ وسیع کرسکیں۔
تمام یمنی فریقوں کو سعودی عرب کی زیر قیادت عرب اتحاد کی رہنمائی نے واضح پیغام دیدیا کہ عرب اتحادی یمنی عوام کے ساتھ ہیں اور وہ یمنی عوام کے وقار، انکی عزت ، آبرو اور امن و استحکام کے دفاع میں ادنیٰ فروگزاشت سے کام نہیں لیں گے لہذا یمنی عوام کا فرض ہے کہ وہ اعتماد، عزم و ارادے اور حکمت و فراست کے اسلحہ سے لیس ہوں ، ایک میز کے اطراف جمع ہوں ۔انکا واحد نعرہ نیا یمن ہو۔ سب سرجوڑ کر بیٹھیں اور درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اپنے وطن کے مستقبل پر غوروخوض کریں۔ یہ یقین رکھیں کہ انکے برادر عرب ممالک بدترین حالات میں انکے ساتھ ہی رہیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭