لکھنؤ- - - - - - مرکزی بجٹ پر کل ایک ٹوئٹ کے ذریعہ اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ 2019ء کا انتخابی بجٹ ہے ، مودی حکومت نے عوام کی بہبود کے لیے کوئی پروگرام نہیں رکھا، جو بھی باتیں ہیں وہ مستقبل پر منحصر ہیں ، کہ آئندہ ایسا کیا جائے گا۔ عوام کو امیدیں ضرور دلائی گئی ہیں لیکن ان پر عملی جامہ پہنانے کا کوئی ذکر نہیں۔ انھوںنے کہا کہ جیٹلی کی پوٹلی سے جو کچھ برآمد ہوا وہ انتہائی مایوس کن ہے۔مرکزی وزیرمالیات ارن جیٹلی نے کہا کہ آئندہ 5 برسوں میں ہم ہندستان کو ترقیات کے آسمان پر پہنچا دیں گے بالکل یہی بات 2014ء کے پارلیمانی الیکشن میں بی جے پی کے لیڈر وں نے یہی باتیں کہی تھیں ، اس وقت جتنے بھی وعدے کیے تھے ان میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیںکیا۔ آج بجٹ کے خطبہ میں جیٹلی نے جو کچھ کہا وہ انتہائی مایوس کن ہے۔ اس سے امیر مزید امیر ہوجائیں گے اور غریب مزید غریب ہوجائے گا۔نوجوانوں اور بیروزگاروں کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کی بات نہیں کہی گئی بلکہ انھیں صرف لالی پاپ دیا گیا ہے۔کسانوں کو سبز باغ ضرور دکھایا گیا ہے لیکن گزشتہ 5 برسوں میں مودی حکومت نے اس سمت کوئی قدم نہیں اٹھایا جبکہ انکے لیے بھی بڑے بڑے وعدے کیے تھے ۔ ملازمین کے ٹیکس میں کوئی راحت نہیں دی گئی ، انکم ٹیکس اسی طرح ان کے اوپر ننگی تلوار کی طرح لٹک رہا ہے ۔ یہ شیخ چلی کا بجٹ معلوم ہوتا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں۔ اس طرح کی خیال آرائی بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بھی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جملے بازی کی ماہر بی جے پی حکومت نے تو آج حد کردی ملک کی تاریخ میں اتنا بدترین بجٹ کبھی پیش نہیںہوا۔