لاہور ... قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں فائدہ ہو یا نہ ہو سیاسی جماعتوں کو توڑنے کے حق میں نہیں۔ملکی سیاست ایشوز پر ہونی چاہیے۔ گالم گلوچ پر نہیں۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کشمیر کا ذکر نہ کرنے پر بہت افسوس ہوا۔ ہمارے دور میں فضل الرحمان نے کشمیر کے مسئلے پر بہت کام کیا۔ ہزار سال جنگ کی بات بھی ہماری قیادت نے کی تھی۔ کشمیریوں کا مرتے دم تک ساتھ دیتے رہیں گے۔کل نواز شریف نے کہا بوجھل دل ہے کشمیر پر کیا بات کروں۔ میری 7زندگیاں کشمیر پر قربان میں ایسی بات کبھی نہیں کہہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سر کٹ گئے لیکن پاکستان توڑنے کی بات نہیں کی۔ بانی پیپلزپارٹی کو پھانسی دی گئی۔بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا لیکن پھر بھی پاکستان کی بات کرتے ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ حتی الامکان کوشش کرتا ہوں کہ زبان سے اچھی بات نکلے لیکن آج جو جتنی گالم گلوچ کر رہا ہے اسے اتنی زیادہ ترقی مل رہی ہے۔ایم کیو ایم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں فائدہ ہو یا نہ ہو سیاسی جماعتوں کو توڑنے کے حق میں نہیں۔ ایک شخص جو باہر بیٹھا ہے وہ جانے کیوں پاکستان مخالف باتیں کر رہا ہے۔ دعا کریں اگلی مرتبہ اکیلے ہی حکومت بنالیں۔