وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے بلوچستان میں حملے کا شکار ہونے والی ٹرین جعفر ایکسپریس کی کوئٹہ سے پشاور تک کل سے بحالی کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرسوں کوئٹہ سے جعفر ایکسپریس روانہ ہوگی، جبکہ بولان میل ٹرین پہلے ہفتے میں تین دن چلتی تھی اب پورا ہفتہ چلے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سکیورٹی اور حکومتی دونوں سطحوں پر فیصلہ ہوچکا کہ دہشت گرد جہاں ہوگا پیچھا کیا جائے گا۔ ملک بھر میں جاری دہشت گردی پاکستان کے خلاف منصوبہ سازی ہے۔ ہمارے لوگ دہشتگردوں کو معاونت فراہم کرتے ہیں اس لیے وہ کامیاب ہوتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملے میں ملوث مبینہ چار سہولت کار گرفتارNode ID: 887650
حنیف عباسی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد دو روز میں ٹریک کو فعال کردیا گیا تھا۔
’ہم چھٹی ایٹمی قوت ہیں، اس لیے دہشت گردی کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔‘
ان کے مطابق ریلوے سٹیشن پر سیکورٹی ایشوز موجود ہیں، ریلوے میں پولیس میں 500 مزید تعیناتی کریں گے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ وزیراعظم کے احکامات پر ملک بھر میں پانچ عید سپیشل ٹرینیں چلائیں گے، 29 مارچ کو کوئٹہ سے عید سپیشل ٹرین چلائی جائے گی اور عید سپیشل ٹرین کی ٹکٹوں میں 20 فیصد رعایت دی جائے گی۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع کچھی میں بولان کے پہاڑی سلسلے میں پیروکنری اور پنیر ریلوے سٹیشن کے درمیان کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین 11 مارچ کو شدت پسندوں کے حملے کا نشانہ بنی تھی۔
ٹرین میں سوار 400 سے زائد مسافروں کو یرغمال بنالیا گیا تھا جن میں سے حکام کے مطابق 26 مسافروں کو قتل کیا گیا جبکہ باقی کو بازیاب کرا لیا گیا تھا۔
یہ آپریشن 36 گھنٹوں تک جاری رہا جس کے بعد قریبی پہاڑوں کی کلیئرنس کا کام شروع کیا گیا۔
اس حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی جو اس سے پہلے بھی مسافر ٹرینوں اور سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتی رہی ہے۔