Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنادریہ ثقافت اور قومیت میں ہمسازی

اتوار 11فروری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار”عکاظ“ کا اداریہ

سعودی عوام کے دل دارالحکومت ریاض کے الجنادریہ قریہ کے لئے دھڑکتے ہیں۔ مقامی شہری آباﺅ اجداد کی عطر بیز یادوں کی شمعیں روشن کرتے ہیں۔ مشترکہ سعودی ریاست کے سائبان تلے اپنی ثقافتوں کی رنگا رنگی کی یادیں تازہ کرتے ہیں۔ مملکت کے تمام علاقوں سے سعودی شہری مورثی ملبوسات زیب تن کرکے جنادریہ کا رخ کرتے ہیںجہاں رنگا رنگ ثقافتوں کا سنگم نظر آتا ہے۔
ثقافتی تنوع کے باوجود سبز پرچم دیکھ کر ہر ایک کے سینے میں دل دھڑکتا ہے۔ جنادریہ کے اوپیرا ”ائمہ او رحکمراں“ میں یہی پہلو روشن شکل میں سامنے آیا۔ عوام نے سعودی پرچم بلند کیا۔ خوشی میں لہرایا ، کلمہ توحید کاپرچم بلند کرکے ہر ایک نے خوشی محسوس کی اور ریاست کے قیام سے لیکر تاحال اپنی قیادت کی سیاسی فراست کو سلام کیا۔
جنادریہ اوپیرا ائمہ اور حکمراں کے خالق شہزادہ بدر بن عبدالمحسن ہیں۔ یہ اوپیرا پہلی سعودی ریاست کے قیام سے لیکر شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے تلوار کے رقص تک ایک طویل سفر کی کہانی تھی۔ وطن کے اتحاد اور عوام و قیادت کے درمیان ہم آہنگی کے مناظر کی ترجمانی ہوئی۔
سعودی شہریو ںکو یقین ہے کہ وہ ملک جسکا کوئی ماضی نہیں ہوتا اس کا حال بھی نہیں ہوتا۔ اسی کیساتھ مملکت کے مستقبل کا تصور ” نیوم“ کی شکل میں پیش کیاگیا جس کے خالق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ہیں۔ کہہ سکتے ہیں کہ جنادریہ میلے کا اوپیرا ماضی، حال اور مستقبل کا آئینہ دار تھا۔ سعودی شہریوں نے اوپیرا میں اپنا ماضی بھی دیکھا، حال بھی برتا اور مستقبل کانقش بھی انہیں نظر آیا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: