Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور ترکی آزادانہ تجارت کے معاہدے پر متفق

 اسلام آباد..ترک صدر طیب اردگان نے وزیر اعظم نواز شریف سے ون آن ون ملاقات کی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترک صدررجب طیب اردوان وزیراعظم ہاو¿س میں پہنچے جہاں نواز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ پاک فوج کے چاک وچابند دستے نے ترک صدر کو سلامی دی ۔ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہاکہ ترک صدر سے ملاقات میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے گا اور اسے مضبوط اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کیا جائے گا۔پاکستان ترکوں کا دوسرا گھر ہے۔پاکستانی قوم ترکی کی منتخب حکومت کو ہٹانے کی کوششوں کی مذمت کرتی ہے۔ ترک عوام نے بغاوت کی کوشش ناکام بناکر نئی تاریخ رقم کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ہیں۔ ترکی صدر اردگان کی قیادت میں ترقی کے منازل طے کررہا ہے۔ انہوں نے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل پر زور دینے پر صدر اردگان کے مشکور ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ترک صدر کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک نے 2017 کے آخر تک آزادانہ تجارت کے معاہدے پر بات چیت مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔نواز شریف نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے حوالے سے پاکستان کی حمایت پر ترکی کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ پاک ترک دوستی خطے میں استحکام کا اہم عنصر ہے ۔ترک صدر نے اس موقع پرکہا کہ پاکستان کی دوستی اورساتھ کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ پاکستان اورترکی مشکل وقت میں ایک ساتھ رہے۔ترک صدر نے کہا کہ پاک افغان تعلقات بہتر بنانے کے لئے کردار ادا کریں گے۔پاکستان، افغانستان اورترکی دوست ہیں۔کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ہند مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں۔کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔اردگان نے کہا کہ کنٹرول لائن پر حالیہ کشیدگی باعث تشویش ہے ۔ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مکمل تعاون کرےگا۔انہوں نے اس بات کی توثیق کی کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان 2017 تک آزادانہ تجارتی معاہدہ ہوجائے گا۔ترک صدر آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔ پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد ترک صدر لاہور روانہ ہو جائیں گے جہاں شاہی قلعے میں وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے پرتکلف ضیافت دی جائے گی ۔
 

شیئر: