راو انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم واپس
اسلام آباد.. سپریم کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راو انوار کو گرفتار نہ کرنے کا حکم واپس لیتے ہوئے توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کردیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ راو انوار حفاظتی ضمانت ملنے کے باوجود سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے عدالت کو بتایا کہ راو انوار نے مجھے واٹس اپ پر کال کی تھی اور کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے، غالباً سپریم کورٹ کو خط راو انوار نے ہی لکھا تھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ راو انوارکے خط پر مثبت ردعمل دیاتھا۔آج عدالت میں پیش ہو کرایک موقع گنوا دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ راو انوار کو گرفتار نہ کرنے کا اپنا حکم واپس لیتے ہیں۔سپریم کورٹ نے راو انوار کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام اکاونٹس منجمد کرنے اور گواہان کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا حکم دیا۔آئی ایس آئی،آئی بی،ایم آئی،ایف آئی اے اور ایف سی کو راو انوار کی گرفتاری کے لئے مدد فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی۔