داغ دھبے دور کرنے کے طریقے
عام طور پر چھوٹے بچے پینسلوں اور قلموں سے دیواروں اور دروازوں پر تصویریں وغیرہ بناتے رہتے ہیں انہیں صاف کرنے کے لیے ایک صاف کپڑے کو ٹھنڈے پانی میں بھگو کر اچھی طرح نچوڑ لیں پھر اس پر سہاگہ (بورکس) چھڑک کر دیواروں اور دروازوں کے دھبوں پر رگڑیں . داغ دھبے فورا ً صاف ہو جائیں گے .
کھڑکیوں اوردروازوں کے شیشوں سے رنگ کے داغ دور کرنے کے لیے ان پر گرم سرکہ لگا کر رگڑیں اور معمولی سا سرکہ لگا کر خشک ہونے تک چھوڑدیں پھر کسی اونی کپڑے سے رگڑ کر صاف کردیں . رنگ اور پٹین کے داغ بلیڈ سے کھرچ کر بھی صاف ہوسکتے ہیں لیکن اس طرح شیشوں پر خراشیں پیدا ہوجاتی ہے لہٰذا بلیڈ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
دیوار میں کیل ٹھوکنے سے عموماً سوراخ کے آس پاس سے پلستر اُکھڑ جاتا ہے اور دیوار کا یہ حصہ بدنما ہوجاتا ہے بعض اوقات کیل نکل جاتی ہے اور سوراخ باقی رہ جاتا ہے اسے مٹانے کے لیے برابر مقدار میں نمک اور میدے کی لئی بنالیں اور اسے سوراخ میں بھر کر چھری سے ہموار کردیں اگر دیوار رنگدار ہے تو لئی میں دیوار کے رنگ سے ملتا جلتا رنگ ملالیں دیورا کے رنگ سے رنگ کا شیڈ ملانے کے لیے بچوں کی رنگین پنسلیں بھی کام آسکتی ہے
باتھ روم میں عموماً زنگ کے داغ پڑجاتے ہیں . باتھ روم کے فرش یا واش بیسن سے داغ دور کرنے کے لیے ایک کپڑے کو سرکے میں ڈبو کر اچھی طرح رگڑیں داغ دور ہوجائیں گے .
کار کی گریس کا داغ دور کرنے کے لیےسب سے پہلے داغ پر ویزلین یا مکھن ملیں بعد میں کاربن ٹیٹرا کلورائیڈ یا بنزین میں ڈبو کر آہستہ آہستہ انگلیوں سے ملیں اگر کپڑا اس قسم کا ہے کہ دھویا جاسکتا ہے تو بعد میں صابن اور پانی سے دھو ڈالیں .
نمی رہنے کی وجہ سے برتنوں پر عموماً زنگ لگ جاتا ہے . ہارڈ ٹائپنگ ربڑ کے رگڑنے سے یہ داغ فوراً دور کیے جاسکتے ہیں یا پھر پیرافین رگڑنے سے داغ دور ہوجائیں گے اگر برتنو دھونے کے بعد ان پر سرسوں کا تیل یا زیتون کا تیل لگا دیا جائے تو داغ لگیں گے ہی نہیں.
پھپھوندی کاداغ لگ جانے کی صورت میں سب سے پہلے پانی اور صابن سے دھوئیں تازہ داغ ہوگا تو اُتر جائے گا . داغ اگر صاف نہ ہو تو لیموں کے عرق اور نمک کے محلول میں ترکرکے دھوپ میں رکھ دیں داغ دور ہوجائے گا .