پی ایس ایل3 کے ناکام پاکستانی بیٹسمین
عمر اکمل،مصباح الحق ، احمد شہزاد ، صہیب مقصود اور عمر امین
لاہور:پی ایس ایل 3کے آغاز پر ماہرین، مبصرین اور شائقین نے چند پاکستانی بیٹسمینوں سے بہت زیادہ توقعات قائم کرلی تھیں کہ وہ اس ایونٹ میں اپنی بیٹنگ سے تفریح فراہم کریں گے لیکن یہ بیٹسمین توقعات پر پورا اترنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ مسلسل تیسرے سال آخری نمبر پر آنے والی لاہور قلندر کی ٹیم کے بیٹسمین عمر اکمل نے سب سے زیادہ مایوس کیا۔لاہور قلندرز کے کپتان برینڈن میککلم نے بھی انہیں پیچیدہ کرکٹر قرار دے دیا۔عمر اکمل نے پی ایس ایل کے پہلے سال سب سے زیادہ 335 رنز بنائے تھے جبکہ گزشتہ سال وہ ایک نصف سنچری کی مدد سے 164 رنز بنا سکے تھے جبکہ اس بار وہ 6 اننگز میں صرف 64 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے جس کی وجہ سے انھیں بقیہ میچوں میں ڈراپ کردیا گیا۔ احمد شہزاد نے پی ایس ایل کے گزشتہ 2 ایڈیشنز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے تسلی بخش کارکردگی دکھائی تھی لیکن اس بار نئی ٹیم ملتان سلطانز کی جانب سے کھیلتے ہوئے وہ 9 میچوں میں 19.22 کی اوسط سے صرف 173 رنز بنا سکے۔ ان کا بڑا انفرادی اسکور صرف 38 رہا۔اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم بے شک فائنل میں پہنچ چکی ہے جس میں مصباح الحق کی قائدانہ صلاحیتوں کا عمل دخل کافی نمایاں رہا لیکن بحیثیت بیٹسمین مصباح کی جانب سے کوئی بڑی اننگز دیکھنے میں نہیںآئی۔وہ ہیمسٹرنگ کے سبب 2ابتدائی میچ نہیں کھیل سکے جس کے بعد 4 میچوں میں وہ صرف 57 رنز بناسکے۔ جس میں بڑا انفرادی اسکور 22 رنز تھا۔لیگ کے آخری میچ میں ٹاٹمل ملز کی تیز گیند روکنے کی کوشش میں مصباح الحق کے ہاتھ میں فریکچر آگیا تو انہیں ٹیم سے آوٹ ہونا پڑا اور وہ فائنل بھی نہیں کھیل سکیں گے۔
صہیب مقصود پشاور زلمی سے ملتان سلطانز میں آئے لیکن 85 رنز کی ایک اننگز کے علاوہ پورے ایونٹ میںبہتر کارکردگی نہ دکھا سکے۔ انہوں نے کل 204 رنز بنائے۔عمر امین8 سال سے پاکستانی ٹیم کا حصہ ہیں لیکن تینوں فارمیٹس میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر تے ہوئے 7 میچوں میں وہ 97 رنز بناسکے ،جس میںزیادہ انفرادی ا سکور 31 رہا۔