اقوام متحدہ... اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی بیان پر میانمار کے آرمی چیف جنرل یو من آنگ ہلینگ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ آرمی چیف نے ایک فوجی تقریب میں روہنگیا مسلمانوں کو بنگالی قرار دیا تھا جس کا مقصد انہیں غیر مقامی ثابت کرنا تھا ۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ روہنگیا مسلمانوں اورمیانمار کے دیگر نسلی گروپوں میں کوئی ثقافتی یا دیگر مماثلت نہیں پائی جاتی ۔ عالمی ادارے کے سربراہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہیں اس بیان سے شدید صدمہ پہنچا۔انہوں نے میانمار کی قیادت سے کہا کہ وہ نفرت پر اکسانے کے خلاف اور ملک میں ثقافتی ہم آہنگی کے فروغ کے لئے متفقہ موقف اپنائیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسے حالات پیدا کئے جائیں کہ بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں مقیم روہنگیا مسلمان تحفظ اور وقار کے ساتھ میانمار واپس آسکیں۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان نے بھی میانمار کا دورہ کر کے روہنگیا مسلمانوںکی صورتحال کا خود مشاہدہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن میانمار کی حکومت کی طرف سے انہیں ابھی تک اس دورے کی اجازت نہیں دی ۔ادھرجاپان کی وزارت خارجہ کے سینئر عہدیدار روہنگیا پناہ گزینوں کی وطن واپسی کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے میانمار پہنچ گئے ہیں۔جاپانی نائب وزیر کو واپس آنے والوں کیلئے تعمیر کیے جانیوالی600 سے زائد عمارات کے منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ہر ایک عمارت میں 8 خاندانوں کی رہائش کی گنجائش ہو گی۔دوسری جانب میانمار حکام کا کہنا ہے کہ اس مرکز میں زیادہ سے زیادہ 30 ہزار افراد کو رہائش فراہم کرنے کی گنجائش ہو گی اور تمام عماراتوں کی تعمیر رواں ماہ کے اختتام کے اختتام پر مکمل کر لی جائے گی۔