میک ماسٹر.... مقامی یونیورسٹی کے پروفیسر نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا ہے کہ دنیا آج درجہ حرارت میں اضافے کے جس پریشان کن حالات میں گھری ہوئی ہے اس کا سبب بے شمار چیزیں ہیں۔ مگر ان بے شمار چیزوں میں اب ماہرین نے اسمارٹ فون کو بھی شامل کرلیا ہے اور کہا ہے کہ انکی وجہ سے عالمی درجہ حرارت میں زبردست اضافہ ہورہا ہے اور یہ موجودہ رفتار برقرار رہی تو 2020ءتک دنیا بھر میں استعمال ہونیوالے اسمارٹ فون سے 125میگا ٹن کے قریب کاربن ڈائی آکسائڈ خارج ہوگی جو درجہ حرارت میں مزید اضافہ کا سبب بنے گا۔ یہ خیال پروفیسر لطفی نے ایک کانفرنس میں ظاہر کیا اور کہا کہ ضرورت ہے کہ استعمال شدہ بجلی کوبروئے کار لانے کیلئے تحقیقی کاموں کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے۔ انکا یہ مدلل مقالہ ماحولیات کے حوالے سے شائع ہونے والے جریدے کے تازہ ترین شمارے میں شامل ہے۔ پروفیسر لطفی کا کہناہے کہ جب ہم ماحولیات کی تبدیلی کی بات کرتے ہیں اور اسکا سبب کاربن کا اخراج سمجھتے ہیں تو ہمارے ذہن میں صرف پیٹرولیم مصنوعات، بڑی بڑی صنعتیں اور اسی قسم کی دیو ہیکل فیکٹریوں کی طرف جاتاہے جبکہ ہم اس چھوٹے سے اسمارٹ فون پر توجہ نہیں دیتے۔ اعدادوشمار کے مطابق اسمارٹ فون کے استعمال سے 2040ءتک کاربن کی مقدار 14فیصد تک ہوجائیگی۔