شاہین شاہ آفریدی 21ویں صدی کے پہلے پاکستانی کرکٹربن گئے
کراچی:پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کے نوجوان بولرشاہین شاہ آفریدی نے اپنا پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلا جس کے ساتھ ہی وہ 21ویں صدی میں پیدا ہونے والے پہلے پاکستانی انٹرنیشنل کرکٹر بن گئے۔ شاہین آفریدی کی پیدائش 6اپریل 2000 خیبرایجنسی کی ہے۔ شاہین آفریدی ڈومیسٹک کرکٹ سے سلیکٹرز کی نظروں میں آئے جنہوں نے انہیں پاکستان کی انڈر 19 ٹیم کےلئے منتخب کیا۔ ڈومیسٹک اور انڈر 19ٹیم میں عمدہ کارکردگی دکھانے پر پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندرز نے ان سے معاہدہ کیا۔ شاہین آفریدی نے انڈر19 ورلڈ کپ میں اپنی جارحانہ بولنگ سے سب کو متاثر کیا اور ہندوستانی ٹیم کے کوچ راہول دراوڑ نے بھی انہیں مستقبل کا اسٹار قرار دیا۔ پی ایس ایل3 میں لاہور قلندرز کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکی لیکن فرنچائز کی نمائندگی کرتے ہوئے شاہین آفریدی نے ایک مرتبہ پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کےلئے قومی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز جیتنے کے بعد حسن علی کی جگہ شاہین کو قومی ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔ شاہین آفریدی نے اپنی18ویں سالگرہ سے محض 3دن قبل عظیم سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم سے ڈیبیو کیپ وصول کی اور قومی ٹیم کی جرسی کا اعزاز حاصل کیا۔وہ پاکستان کی نمائندگی کرنے والے پہلے کھلاڑی ہیں جو 21ویں صدی میں پیدا ہوئے جبکہ مجموعی طور پر یہ اعزاز حاصل کرنے والے دنیا کے تیسرے کھلاڑی ہیں۔21ویں صدی میں پیدا ہو کر سب سے پہلے عالمی کرکٹ کھیلنے والے کرکٹر افغان اسپنر مجیب زدران ہیں جو 28مارچ 2001 کو پیدا ہوئے۔مجموعی طور پر 21ویں صدی میں پیدا ہو کر سب سے پہلے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا اعزاز آئرلینڈ کی ویمن کرکٹر گیبی لوئس کو حاصل ہے جو 27 مارچ 2001 کو پیدا ہوئیں اور انہوں نے 2014 میں انگلینڈ کے خلاف صرف 13 سال اور 166 دن کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیل کر یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔