ریاض..... مشرقی ریجن میں 24 ممالک کے اشتراک سے فوجی مشقوں کا دوسرا مرحلہ مکمل ہو گیا ۔ فوجی مشق " درع الخلیج المشترک ون " کے عنوان سے شروع کی گئی تھی ۔ فوجی مشقوں میں شامل 24 ممالک کی فضائیہ ، بحریہ اور زمینی فوج کے علاوہ اسپیشل گروپس " کمانڈوز" اور اسپیشل ٹاسک فورسسز نے بھی شرکت کی ۔ مشترکہ فوجی مشقوں کا مقصد خطے میں امن و امان کو برقرار رکھنا اور دوست ممالک کے عسکری تجربات سے مستفیض ہونا بھی تھا ۔ سعودی وزارت دفاع کی زیرنگرانی پہلی مشترکہ فوجی مشق 2016 میں حفر الباطن ریجن میں کی گئی تھی جس میں اسپیشل فورسسز کے کمانڈوز کے علاوہ بحریہ اور فضائیہ کے جوانوں نے بھی مثالی کارکردگی پیش کی ۔ مشقوں میں بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کا استعمال انتہائی مہارت سے کیا گیا جبکہ اسپیشل کمانڈوز کے دستوں نے فرضی دشمنوں سے علاقے کو صاف کروانے کا مظاہرہ کیا ۔ مشترکہ فضائیہ نے فرضی دشمن کے راکٹ لانچنگ پیڈ کو تباہ کرنے اور دشمن میں ائیرڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بنانے کی حکمت عملی کا عملی نمونہ بھی پیش کیا ۔ واضح رہے مشترکہ فوجی مشقوں میں شریک فوجیوں نے غیر معمولی مہارت کا مظاہر ہ کیا جس میں خصوصی طور پر اسپیشل سروسسز گروپ کمانڈوز کی جانب سے پیش کی جانے والی کیموفلاج کی ٹیکنیک خاص اہمیت کی حامل رہی جس میں کمانڈوز نے خود کو اس طرح ماحول کے ساتھ ہم آہنگ کر لیا تھا کہ انہیں دیکھنے پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ وہ کوئی انسان نہیں بلکہ جھاڑی یا پہاڑ ی تودہ وغیر ہ ہے ۔ جنگی کیموفلاج کی ٹیکنیک سب سے اہم ہوتی ہے جس میں فوجی محاذ جنگ پر خود کو چھپانا ہو تا اور ماحول کے رنگ میں رنگ جانا ہوتا ہے۔ مشترکہ فوجی مشقیں ہر ملک میں کی جاتی ہیں۔