Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوگل نے انٹارکٹیکا میں ”اہرام“ کی موجودگی کا سراغ لگالیا

نیویارک.... انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے جو مختلف شعبہ زندگی میں اپنی اعلیٰ کارکردگی کے باعث شہرت حاصل کی ہے۔ اب نت نئے شعبوں میں اس نے قدم رکھنا شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے گوگل کا سب سے بڑا کارگزار گوگل ارتھ ہے جو دنیا بھر کا مکمل نقشہ کسی وقت بھی آپ کی طلب پر آپ کے سامنے پیش کرسکتا ہے۔ اس کی یہ خوبی کرہ ارض پر تحقیقاتی کام کرنے والوں کیلئے بیحد اہم ثابت ہوئی ہے او راسکی مدد سے لوگ آئے دن دنیا کے کسی نہ کسی کونے میں ایک ایسی چیز دریافت کرلیتے ہیں جس سے وہ اب تک باخبر رہے تھے مگر چونکہ گوگل ارتھ اپنے دعوے کو مستند بنانے کیلئے تصاویر بھی پیش کرتی ہے اس لئے اعتماد بھی کرنا پڑتا ہے ۔ اب اتنی شہرت حاصل کرنے کے بعد گوگل ارتھ کی جانب سے یو ٹیوب پر ایک وڈیو اس دعوے کے ساتھ جاری کی گئی ہے کہ اس نے بحیرہ انٹارکٹیکا میں ایک ”اہرام “ کا سراغ لگالیا ہے۔ اس کا کہناہے کہ یہ ا ہرام نما چیز تکون ہے مگر اسے دیکھنے والے شکوک و شبہات کا اظہار کرنے سے بھی نہیں چوک رہے۔ انکا کہنا ہے کہ شاید یہ تصویر جعلی ہو اور جس تصویر کو اہرام قرار دیا جارہا ہے ہوسکتا ہے کہ وہ ایک معمولی قسم کے قدرتی پہاڑ کی چوٹی ہو ۔ جس کا اوپری حصہ گلیشیئر کے پگھلنے کی وجہ سے سامنے آگیا ہو۔ یو ٹیوب پر جاری کردہ وڈیو میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شاید اسی اہرام کے آس پاس کے علاقو ںمیں نامعلوم مخلوق کے کسی اڈے کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے یہاں آئے تھے۔ اب یہ معلوم نہیں کہ یہ تصویر اسی وقت کی ہے ۔ تازہ ترین تصویر ایک یو ٹیوب چینل ”دی تھرڈ فیز آف دی مون“ نے جاری کی ہے۔ وڈیو کے ساتھ جو کیپشن ہے اس میں ”انٹارکٹیکا پیرامیڈ“ کا لفظ ہے مگر انٹارکٹیکا کی ہجے درست نہیں اسلئے عین ممکن ہے کہ شاید اس میں کچھ ہیر پھیر کیا گیا ہو۔ بعض ماہرین کا کہناہے کہ جس علاقے کی یہ تصویر بتائی جارہی ہے وہاں ایسے پہاڑی سلسلے کافی پھیلے ہوئے ہیں جن پر موسم کی تبدیلی کے ساتھ گلیشیئرزچڑھتے اور اترتے رہتے ہیں۔
 

شیئر: