Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوادر تک ریلوے کی رسائی

چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کے تحت گوادر ڈیپ سی پورٹ تک ریلوے کی رسائی کیلئے بیسیمہ کوئٹہ اوربیسیمہ جیکب آباد ٹریکس بچھانے کے لیے فیزیبلٹی سٹڈی اور ڈاکومینٹیشن کو حتمی شکل دے کر انھیں منظوری کیلئے منصوبہ بندی کمیشن بھیج دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق منصوبے کے تحت 5 برسوں میں 1200 کلومیٹرطویل ریلوے لائن بچھائی جائیگی جس پر6ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ منصوبے کے لیے اراضی کی خریداری کےلئے 5 ارب روپے مختص کئے گئے۔ اراضی کی خریداری کا عمل مکمل کرلیاگیاہے تاکہ منصوبہ تاخیر کا شکارنہ ہو۔ موجودہ حکومت نے ریلویز کی بحالی کےلئے جامع اقدامات کیے ہیں اور آئندہ مالی سال کےلئے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت ریلویز کے مختلف منصوبوں کیلئے 73ارب روپے مختص کرنے کی بھی منظوری دی گئی جن میں سے 96 فیصد رقوم جاری منصوبوں کیلئے مختص کی گئی ہیں۔
تجاوزات اورریلویزکی اراضی پرغیرقانونی قبضے کے خلاف مہم کے تحت یکم جولائی 2016ءسے 30جون 2017ءتک ریلویز نے 52.77 ایکڑاراضی قبضے سے واگزار کرالی ہے ۔ ذرائع کے مطابق آئندہ5 برسوں میں پاکستان ریلویزکالوکوموٹیو بیڑہ 150 سے بڑھاکر300 تک کردیا جائیگا۔اس وقت روزانہ 13مال بردارٹرینیں چلائے جارہی ہیں جبکہ ماضی میں روزانہ ایک مال بردارٹرین چلائی جارہی تھی ۔
اگرچہ ریلوے کو بہتر بنانے کیلئے پچھلے 5برسوںمیں اچھا خاصا کام ہوا لیکن یہ بھی دیکھئے کہ 60ارب کا نقصان ہوا۔ اگر ایسے ہی یہ محکمہ نقصان میں جارہا ہے تو آگے کام کس طرح بڑھے گا۔ یہ سوچنے کی بات ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: