گوادر منصوبے پر حکومت اپنی پالیسی تبدیل کرے ، ملک میں صدارتی نظام رائج کیاجائے ، تارکین کو ووٹ کا حق دینا وقت کا تقاضاہے ، صدر پی ای جی کا اردونیوز کو انٹرویو
جدہ ( ارسلان ہاشمی ) پاکستان ایگزیکٹوگروپ کے صدر اور پاکستان تحریک انصاف مڈل ایسٹ کے چیف آرگنائزر ذوالقرنین علی خان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب مثالی ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے ۔ مملکت کا وژن 2030 عظیم منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے سعودی عرب کا شمار ترقی یافتہ ممالک میں ہو گا ۔ گوادر منصوبے پر حکومت پاکستان اپنی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے قومی مفاد کو ترجیح دے ۔ پاکستان میں صدراتی نظام ہی کامیاب ہو سکتا ہے ۔ صدر کا انتخاب براہ راست عوام کریں ۔ اردونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ذوالقرنین علی خان نے مزید کہا کہ گوادر ترقیاتی منصوبے سے انکا رنہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اپنی ترجیحات کو تبدیل کرتے ہوئے پاکستانی تاجروں اورصنعت کاروں کا اعتماد بحال کرتے ہوئے جامع پالیسی مرتب کرے تاکہ اس منصوبے کا فائدہ براہ راست عوام اور ملک کو ہو ۔ گوادر منصوبے کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جو پالیسی ہے اسے دیکھتے ہوئے صرف یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس منصوبے کا تمام فائدہ صرف چین کو ہوگا ۔ بیرون ملک مقیم پاکبانوں کوووٹنگ کا اختیار دینے کے حوالے سے سوال پر خان کا کہنا تھا کہ لاکھوں تارکین ملک کے مستقبل کے بارے میں ہمیشہ فکر مند رہتے ہیںانہیں انتخابی عمل سے دور رکھنا ناانصافی ہے ۔ تارکین کو ووٹ کا حق دینا وقت کا تقاضا ہے۔ نادرا کے پاس ایسا سسٹم موجود ہے جس کے ذریعے بیرون ملک مقیم ہر پاکستانی اپناووٹ کاسٹ کر سکتا ہے مگر منظم سازش کے ذریعے اسے ہونے نہیں دیا جارہا ۔وطن عزیزکو رب کریم نے بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے ضرورت صرف دیانتدار اور مخلص قیادت کی ہے جو ملک و قوم کی درست سمت رہنمائی کرتے ہوئے عوام کو ان ثمرات سے مستفیض کرے جو قدرت نے عطاکئے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا وطن عزیز کی ترقی اور استحکام میں اہم کردار ہے ۔ ملکی معیشت کے استحکام میں تارکین کے کردار کو نظر انداز کرنا انصاف کا تقاضہ نہیں ۔ اوورسیز پاکستانیزفاﺅنڈیشن اگر درست طریقے سے کام کرے تو تارکین کے مسائل بہترانداز میں حل ہو سکتے ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اوپی ایف کو اسکے اصل اور بنیادی مقاصد کے تحت ازسرنوفعال کیا جائے ۔ بیرون ملک مقیم تارکین کے امورسے متعلق اس ادارے کا کرداراانتہائی اہم ہے مگر افسوس کہ اسے ہمیشہ نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے عوام میں اس ادار ے کا تاثر سفید ہاتھی کے طو ر پر قائم ہو گیا ۔ اس تاثر کو ختم کرنے کےلئے منظم حکمت عملی پر کام کرنا ہو گا ۔ پاکستانی قوم میں صلاحیت کی کمی نہیں جبکہ پاکستان میں محنت کرنے والوں کے لئے بے شمار مواقع ہیں ۔ حکومت وطن واپس جانے والوں کی درست رہنمائی کرے تاکہ وہ ملک کے لئے مفید ثابت ہو سکیں ۔