گورکھپوراسپتال سانحہ:جیل میں ڈاکٹر کفیل کے قتل کا خدشہ
جمعرات 19 اپریل 2018 3:00
نئی دہلی۔۔۔۔۔گورکھپور میڈیکل کالج میں گزشتہ سال مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی کے باعث بڑی تعداد میں بچوں کی موت واقع ہوگئی تھیں اس سانحہ میں ڈاکٹر کفیل احمد سمیت 9افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ ڈاکٹر کفیل کی اہلیہ نے شوہر اور دیگر ڈاکٹروں کو جیل میں قتل کئے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اہلیہ ڈاکٹر شبستاں خان نے کہا کہ جیل میں قید ان کے شوہر کو 29مارچ کو دل کادورہ پڑا تھا لیکن علاج میں لاپروائی برتی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں گورکھپور میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل اور بچوں کی موت کے کیس میں گرفتار کئے گئے ڈاکٹر راجیو مشرا بھی شوگر کی بیماری سے پریشان ہیں۔سابق بی ایس پی حکومت کے دور میں نیشنل رورل ہیلتھ مشن اسکیم میں ملز م ڈاکٹر کو لکھنؤ جیل میں قتل کردیا گیا تھا ۔شبستاں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہی حشر گورکھپور اسپتال کیس کے ڈاکٹروں کا بھی نہ ہو۔ڈاکٹر شبستاں نے کہا کہ 8ماہ گزر نے کے باوجود ابھی تک انصاف نہیں ملا۔جن لوگوں نے میڈیکل اسپتال میں آکسیجن کی فراہمی معطل کی تھی وہ ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں اور جنہوں نے مشکل وقت میں بچوں کی جان بچانے کی کوشش کی وہ سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ اسکے ذمے دار میڈیکل کالج کے بعض اعلیٰ عہدیدار ہیں۔حکومت اور انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ انصاف فراہم کرتے ہوئے ڈاکٹر کفیل کی رہائی میں تعاون کریں۔