پاکستانی کوچ مکی آرتھر پر پابندی
لاہور: پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی جانب سے میڈیا سے گفتگو کے دوران ٹیم سلیکشن اور بعض کھلاڑیوں کے بارے میں لگی لپٹی رکھے بغیر بات چیت نے کرکٹ بورڈ اور سلیکشن کمیٹی کو پریشان کر رکھا ہے اور اب بورڈ کی اجازت کے بغیر میڈیا سے کوئی گفتگو نہیں کر سکیں گے۔ ذرائع کے مطابق یہی وجہ ہے کہ لاہور میں تربیتی کیمپ کے اختتام اور دورہ آئر لینڈ و انگلینڈ کے لئے ٹیم کی روانگی کے موقع پر مکی آرتھر نے میڈیا سے روایتی بات چیت نہیں کی ۔ ٹیم کا حالیہ دورہ مکی آرتھر کی کوچنگ کا مشکل ترین دور ہ ہے ان حالات میں اگر وہ میڈیا سے کوئی آزادانہ تبادلہ خیال کرتے ہیں تو اس سے مسائل میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ بورڈ کو بھی اندازہ ہے کہ آئرش اورانگلش میڈیا کا سامنا پاکستانی ٹیم انتظامیہ اور کھلاڑیوں کے لئے یقینی طور پر ایک اور چیلنج ہوگا ۔ مکی آرتھر اپنے نجی مسائل سے بھی پریشانی کا شکار ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انگلینڈ روانگی سے قبل ان پر واضح کیا کہ وہ اجازت کے بغیر ٹیم یا سلیکشن کے معاملات پر بات چیت سے گریز کریں۔ذرائع کے مطابق مکی آرتھر نے کامران اکمل، وہاب ریاض، فواد عالم، محمد حفیظ اور دیگر کھلاڑیوں کے بارے میں جو پالیسی بیانات دیئے اس پر بورڈ نے انہیں طلب کرکے ان سے وضاحت بھی مانگی تھی اور ان پر واضح کردیا کہ جارحانہ بیانات سے گریز کریں یہ بورڈ کی پالیسی کے منافی ہے۔ مکی آرتھر کے بیانات کے بعد بورڈ انتظامیہ حرکت میں آئی ہے معاملات کی وضاحت کی کوشش کی لیکن بعض مواقع پر بورڈ کو سبکی سے بھی دوچار ہونا پڑا۔مکی آرتھر جنوبی افریقہ میں پیدا ہوئے تاہم پاکستانی ٹیم کا کوچ بننے سے پہلے وہ آسٹریلوی شہریت حاصل کرچکے ہیں اب پرتھ میں مستقل رہائش رکھتے ہیں حال ہی میں ان کی اہلیہ نے 29 سال کی ازدواجی زندگی کے بعد ان سے علیحدگی اختیار کرلی ہے ۔پاکستانی کوچ اور کرکٹرز کے متنازعہ بیانات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی میڈیا پالیسی سخت کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اورمستقبل میں ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے آفیشلز اور کھلاڑیوں کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔