وزیر خارجہ خواجہ آصف کےخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر خاص طور پر پی ٹی آئی کے حلقوں میں خوب جشن منایا گیا۔ اسکے کارکنوں نے فیصلہ آنے سے پہلے ہی ٹویٹر پر میدان سنبھال لیا تھا اور ایک دوسرے کو مبارکباد دینا شروع کردی تھی۔
عبدالرحمان نے ٹویٹ کیا: خواجہ آصف کو بھی تاحیات نااہل قرار دیدیا گیا۔ مبارکاں.....مبارکاں.....
انجم کیانی کا ٹویٹ ہے کہ معاملہ آسان نہیں تھا کہ آپ کے پاس اقامہ ہے بلکہ یہ جمہوری ضابطہ اخلاق کا معاملہ ہے۔ دوسرے یہ کہ آپ نے اسکا اعلان نہیں کیا اور چھپائے رکھا۔ معاملہ مفادات کے ٹکراﺅ کا ہے۔ اختیارات کے غلط استعمال کا ہے۔ سرکاری راز افشاءکرنے کے خطرے کا معاملہ ہے۔
حنا خان لکھتی ہیں: ہا ہا ہا ہا .... خواجہ آصف کی وکٹ بھی گر گئی۔ یہ بھی ایک تاریخی فیصلہ ہے۔
سید علی ٹویٹ کرتے ہیں: دبئی کیلئے پاکستان کو تباہ کیا جارہا ہے۔
وسیم اعوان لکھتے ہیں: خواجہ آصف کو تاحیات نااہلی کی سزا بھگتنا ہوگی۔
احمد خان کہتے ہیں: ایک اور تاریخی فیصلہ آگیا۔ یہ ملک کو قانون کی حکمرانی کی طرف لیجانے والا فیصلہ ہے۔
حمزہ ہاشمی لکھتے ہیں: ایک اور وکٹ گر گئی۔ اب وہ بھی کہیں گے کہ ”مجھے کیوں نکالا“۔
علی سرفراز لکھتے ہیں :پی ایم ایل (ن) کیلئے ایک اور نااہلی۔ مجھے نہیں معلوم کہ اسٹیبلشمنٹ کب تک مداخلت کرتی رہیگی۔ ووٹ سے فیصلہ ہونے دیں۔ انکے ووٹ ایسے لوگوں کو خود ہی نااہل قرار دیدینگے۔
اسماءخان لکھتی ہیں: جتنا آپ دوسروں کی برائیاں اچھالیں گے آپ کی اپنی برائیاں سامنے آتی رہیں گی۔ انہوں نے خواجہ آصف کا یہ جملہ بھی تحریر کیا کہ کوئی شرم ہوتی ہے کو،ئی حیا ہوتی ہے۔
عادل جیلانی لکھتے ہیں: خواجہ آصف اقامہ ہولڈر ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭