لندن ... ایک زمانے میں جب جدید قسم کے ہوٹل اور ریستوران بنے اور وہاں لوگوں نے کھانا پینا شروع کیا تو کھانے کا بل دوسرے ہوٹلوں اور ریستورانوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ رہا۔ مگر ان نئے ریستورانوں میں اتنی کشش تھی کہ یہاں آکر کھانے والوں کی تعداد بڑھتی رہی۔ پھر ایک وقت یہ آیا کہ لوگوں نے گروپ کی شکل میں ریستورانوں میں جانا شروع کیا اور کھانا کھانے کے بعد جتنے بھی لوگ کھانے میں ساتھ ہوتے سب مل جل کر بل ادا کرتے تھے۔ یہ سلسلہ چلتے چلتے مختلف تقریبات تک پہنچ چکا ہے اور ”پلیٹیں“ بھی بکنے لگی ہیں۔ یعنی جتنا بڑا سیلریبریٹی موجود ہوگاکھانے کی فی پلیٹ کی قیمت اتنی ہی زیادہ ہوگی۔ اب یہ سلسلہ شادی بیاہ کی تقریبات میں بھی شروع ہوگیا ہے اور لوگ اپنی خوشیوں میں شرکت کیلئے جن مہمانوں کو مدعو کرتے ہیں ان سے ہی پارٹی اخراجات طلب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔بہت سے لوگوں نے اس سلسلے کو اچھا اور صحت مند قرار دیا ہے جبکہ اکثریت اسے انتہائی غیر مہذب طریقہ قرار دے رہی ہے تاہم دیکھا جائے تو بل ادا کرکے ایک ساتھ کھانا کھانے کا لطف تو ہوتا ہی ہے اس سے کسی ایک شخص پر بوجھ بھی نہیں پڑتا۔