برطانوی دودھ فروش نے 30سال میں ایک دن چھٹی نہیں کی
شائر ، ویلز..... کام جو بھی ہو او رجیسا بھی ہو عام انسان اور کارکن کم از کم ایک ہفتہ وار چھٹی ضرور لیتا ہے۔ اتفاقاً بیمار پڑ جائے تو میڈیکل چھٹی بھی حاصل کرتا ہے اور پھر آرام کرنے کے بعد اپنے کام پر چلا جاتا ہے۔ مگر شاید آپ کو یقین نہ آئے لیکن یہ حقیقت ہے کہ ایک برطانوی دودھ فروش گزشتہ 30برس سے لوگوں کے گھر جاکر دودھ کی بوتلیں پہنچانے کا کام انجام دیتا ہے اور اس طرح اسکے گاہک بھی اس سے بیحد خوش رہتے ہیں کیونکہ اس نے کبھی نہ تو ناغہ کیا اور نہ کبھی آنے میں تاخیر کی۔ ریکارڈ کے مطابق اس نے گزشتہ 30برس سے ایک دن بھی چھٹی نہیں کی۔ یہ اپنی محنت، لگن اور فرض شناسی کی وجہ سے علاقے کے لوگوں میں اتنا مقبول ہوگیا ہے کہ قصر بکنگھم کی جانب سے بھی اسے مدعو کیاگیا اور اعزاز سے نوازا گیا۔ پچھلے دنوں اس نے ملکہ کی گارڈن پارٹی میں بھی شرکت کی۔ مارٹن کا کہناہے کہ وہ نوعمری سے ہی اپنے علاقے میں گھر گھر جاکر دودھ پہنچاتا رہا ہے اور علاقے کے سارے لوگ اس کے کام سے نہ صرف خوش ہیں بلکہ انکا برتائو بھی عزیز و رشتہ داروںجیسا ہوتا ہے اور یہی چیز اسکی طمانیت کا باعث ہے۔ جہاں تک اس کے معمولات کی بات ہے تو وہ صبح ساڑھے3بجے اٹھتا ہے تاہم اسکا کہناہے کہ گزشتہ 3برسوں میںایسا ہوا ہے کہ وہ وقت پر اپنے گاہکوں کے گھر نہیں پہنچ سکا کیونکہ اسکا ٹرک برف میں پھنس گیا تھا لیکن ناغہ ایک دن بھی نہیں ہوا ہے۔ مارٹن کو اپنے کام سے بیحد محبت ہے اسے لوگوں سے گپ شپ میں بھی مزا آتا ہے اور صبح سویرے کسی کام پر نکلنا اسے بہت اچھا لگتا ہے اور اس سے اسکی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔ آپ کو شاید یقین نہ آئے مگر صبح ساڑھے 3بجے سے صبح 8بجے تک تقریباً350گھرو ںمیں وہ دودھ سپلائی کرچکا ہوتا ہے۔