Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کا کاروباری دنیا پر راج کرنے کا منصوبہ

بیجنگ..... چین نے اپنا مسافر بردار طیارہ متعارف کرایا ہے جبکہ اس سے قبل وہ 400 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی بلٹ ٹرین بھی متعارف کرا چکا ہے۔اس کے علاوہ ا سمارٹ روڈز نامی جدید ترین سڑکوں سے لیکر روبوٹس اور سیٹلائٹ کے میدان میں بھی چین نے اپنی تکنیکی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسمارٹ روڈ پر بجلی سے چلنے والی گاڑیاں از خود چارج ہوتی رہتی ہیں۔چین میں، ایپل، جنرل موٹرز، ووکس ویگن اور ٹویوٹا جیسی کمپنیاں اپنے تحقیقی مراکز اور فیکٹریاں چلا رہی ہیں۔ یہ سب کچھ میڈ ان چائنا2025 ءمنصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد چین کو صنعت اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں طاقتور بنانا ہے۔چین نے واضح انداز میں کہا کہ وہ اپنے ملک کی سستے جوتے، کپڑے اور کھلونے فراہم کرنے والی شبیہ تبدیل کرنا چاہتا ہے۔چین چاہتا ہے کہ وہ ان ممالک کی فہرست سے نکلے جو سستی مزدوری کے لیے جانے جاتے ہیں اور ایسا ملک بنے جس کی شہرت انجینیئروں کے ملک کی ہو۔چین کے اس منصوبے پر امریکہ کو کچھ اعتراضات ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ چین ٹیکنالوجی کی چوری کر رہا ہے۔

شیئر: