کولمبو۔۔۔سری لنکن حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 130فیصد تک بڑھانے کا اعلان کردیا ہے۔آئی ایم ایف نے سری لنکا کو قرض کی نئی قسط ادا کرنے کیلئے پیداواری لاگت کی بنیاد پر بنائے گئے نئے متنازع فارمولے کے تحت فیول پرائسز کا تعین کرنے کی شرط عائد کی تھی جبکہ سری لنکن مرکزی بینک نے بھی فوری طور پر اقتصادی اصلاحات پر عمل کامطالبہ کیاتھا تاکہ سیلون پٹرولیم کارپوریشن کو نقصان سے بچایا جا سکے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹسکے مطابق کمپنی کو 2ماہ کے اندر 63 ملین ڈالر کا نقصان ہوا،نئی قیمتوں کے بعد بھی کمپنی کو فائدہ نہیں ہوگا بلکہ صرف نقصانات میں کمی آئے گی۔واضح رہے کہ یہ سری لنکا میں 2015 میں نئی حکومت کے آنے کے بعد فیول پرائسز میں ہونے والا پہلا اضافہ ہے،سری لنکا نے ادائیگیوں کے بحران میں مبتلا ہونے کے بعد آئی ایم ایف سے 1.5 ارب ڈالر کا 2سالہ بیل آؤٹ پیکیج لیاتھا،سری لنکا میںبڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے مٹی کے تیل کی قیمت 44 سری لنکن روپے سے بڑھا کر 101روپے فی لیٹر کردی گئی ہے، ڈیزل کی قیمت 95 روپے سے بڑھا کر 109اور پٹرول کی 117 روپے سے بڑھا کر 137 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔