Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشن گنگا ڈیم،پاکستان کی بقا کا مسئلہ

کراچی (صلاح الدین حیدر)ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی نے کشن گنگا ڈیم کی تقریب کرکے پاکستان کی آبی گزرگاہوں کے لئے مسائل پیدا کر دئےے۔ پاکستانی وفد ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات کےلئے امریکہ گیا تاکہ اس منصوبے پر عمل درآمد کی شکل میں پاکستانی مسائل سے آگاہ کیا جاسکے۔یادرہے کہ ستمبر 1960 ء میں دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سند ھ طاس معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت پاکستان نے اپنے 3 دریا ہندوستان کے حوالے کردیئے۔ عالمی بینک نے بین الاقوامی امداد کے ذریعے پاکستان میں2بڑے ڈیم تربیلا اور منگلا ڈیم بنا کر پاکستان کو پانی ذخیرہ کرنے میں مدد دی۔لیکن آج 50 سال کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہوچکی ہے۔دونوں ملکوںمیں آبادی کے بے پناہ اضافہ سے زرعی شعبے کے لئے پانی کی مقدار بڑھانے کی ضرورت پڑ گئی ہے۔کشن گنگا کو پاکستان پر تشویش اس لئے ہے کہ دریائے جہلم جو آزاد کشمیر کے علاقے مظفر آباد اور ملحقہ علاقے سے بہتے ہوئے دریائے نیلم میں ہند کی طرف سے پانی کا رُخ موڑ نے پرخشک ہوجائے گا۔ ہرے بھرے ، لہراتے ہوئے باغات اور زرعی زمین صحرا کا منظر پیش کرنے لگیں گی ۔وادی کشمیر میں لوگوں کی زندگی دو بھر ہوجائے گی۔مون سون یا بارش پر کس قدر بھروسہ کیا جاسکتاہے۔موسمی تبدیلیاں تو ہرے بھرے کھیت کھلیان کو اجاڑ کر رکھ دیتی ہیں ۔ علاقے کے3 لاکھ سے زیادہ مکین اپنے مستقبل کے بارے میں خوف زدہ ہیں۔ پاکستان نے تقریباً 5 سال پہلے ہی ہندکی توجہ اس طرف دلائی تھی عالمی قوانین کے تحت جنوبی علاقے میں دریا سے سیراب ہونے والے کھیت کے حق شمالی ممالک جہاں سے پہاڑوں سے دریا نکلتا ہے کو محروم نہیں کیا جاسکتا۔ہند نے تو پہلے تو اس شبہ کو دور کرنے کی کوشش لیکن یہ صرف لفظی تھی، ہندوستان بھی اچھی طرح جانتا ہے کہ ایک نہ ایک دن اس معاملے پر دونوں ملکوں میں تنازعہ کھڑا ہوجائے گا لیکن ہند کی موجود ہ حکومت مودی یا توخود پاکستان کو تنگ کرنے پر تلی ہوئی ہے یا پھر ہندوستانی وزیر اعظم شدت پسندوں کے نعروں سے گھبرائے نظر آتے ہیں۔ویسے بھی ہند میں شیو سینا اور دوسری شدت پسند جماعتیں پاکستان کی بھرپورمخالفت پر اتری ہوئی ہیں۔پاکستان کا وجود ان کی آنکھ میں کھٹکتا ہے بلکہ خود ہندوستان میں روز گﺅ ماتا اور دوسرے معاملات پر مسلمان آبادی پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ پاکستانی میڈیا اور اپوزیشن پارٹیاں اس بات پر سخت نالاں ہےں کہ نواز شریف نے اپنے 4سالہ دورِ حکومت میں مودی سے ذاتی دوستی ہونے کے باوجود دریائی پانی کے استعمال پر کبھی آواز نہیں اٹھائی نہ ہی مودی کی توجہ اس طرف دلوائی۔ آج پاکستان کو اپنی بقاءکا خطرہ ہے ۔ اس کی 70 فیصد آبادی دیہات میں رہتی ہے اور زرعی آمدنی پر انحصار کرتی ہے۔خود ملکی معیشت شعبہ زراعت پر 50فیصد سے زیادہ انحصار کرتی ہے۔ کشن گنگا ڈیم ایک طرح سے پاکستان کےلئے موت کا پروانہ ہے۔ 
مزید پڑھیں:کشن گنگا ڈیم ،عالمی بینک سے رجوع کرینگے،پاکستان
 

شیئر: