حیدرآباد: فلاحی ٹرسٹ نے کم عمر بیواؤں کے عقد ثانی منصوبے پرکام شروع کردیا
حیدرآباد- - - حیدرآباد زکوٰۃ اینڈ چیریٹیبل ٹرسٹ نے یتیم بچے بچیوں کو قوم کا اثاثہ بنانے اور کمر عمر بیوائوں کے عقد ثانی کے ذریعہ انہیں باوقار زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرنے کے پروجیکٹ پر عمل کیلئے تمام تر توجہ مرکوز کردی ہے۔ حیدرآباد زکوٰۃ اینڈ چیریٹیبل ٹرسٹ اور فیڈ کے سالانہ اجلاس و افطار ڈنر کے موقع پر لیک ویو بنجارہ فنکشن ہال حیدرآباد میں منعقد ہوا ـ۔ صدر غیاث الدین بابو خان نے یہ اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یتیم بچے اور بچیاں قوم کی توجہ اور ہمدردی کے سب سے زیادہ مستحق ہیں۔ اگر ان کی سرپرستی کی جائے، ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جایا تو یہ قوم کا اثاثہ بن سکتے ہیں۔ اگر ان پر توجہ نہیں دی گئی تو ان کی صلاحیتیں ضائع ہوجاتی ہیں اور یہ دھرتی کا بوجھ بن جاتے ہیں۔ ٹرسٹ نے گزشتہ سال 8845 یتیموں پر 1.74کروڑ روپئے خرچ کئے۔ اس سال 12 ہزار یتیم بچے اور بچیوں پر 6کروڑ روپئے خرچ کئے جائیںگے۔ اسی طرح کمر عمر بیوائوں کو عقد ثانی کے ذریعہ ایک معیاری زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔ اسلام میں اس کی اجازت دی ہے۔ اگر بیوائوں کی عقد ثانی کے ذریعہ بازآبادکاری نہیں کی گئی تو بہت سی سماجی برائیاں پھیلنے کے اندیشے رہتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد زکوٰۃ چیریٹیبل ٹرسٹ اور فیڈ کے زیر اہتمام 30سال سے کم عمر کی مستحق بیوائوں کی دوبارہ شادی اور بازآبادکاری کیلئے ان کی مالی اعانت کی جاتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت بیوہ کی دوسری شادی کیلئے 50ہزار روپئے نقد اور سامان کے طور پر ادا کئے جاتے ہیں۔ اب تک ٹرسٹ نے 115 کم عمر بیوائوں کی دوسری شادی میں مدد کی جو خوش و خرم اپنی زندگی گزار رہے ہیں ۔ ٹرسٹ نے تلنگانہ‘ آندھرا پردیش‘ مہاراشٹرا، کرناٹک، گجرات، آسام، تاملناڈو اور جموں کشمیر میں مختلف پروجیکٹس کے تحت 12لاکھ657 افراد کی بازآباد کاری میں 114.06 کروڑ روپئے صرف کئے ۔