خواتین کو کار میکنک کا پیشہ اپنانے پر پابندی، شوروم اور فاضل پرزوں کے کام کی مجاز
عنیزہ..... وزارت محنت و سماجی بہبود کے ترجمان خالد اباالخیل نے واضح کیا ہے کہ خواتین کار میکنک کا پیشہ اپنانے کی مجاز نہیں۔ یہ پیشہ خواتین کیلئے ممنوع ہے۔ خواتین ڈرائیونگ اور متعلقہ شعبوں میں کیا کچھ کرسکتی ہیں اور کیا نہیں کرسکتی ہیں اس حوالے سے 10 شوال سے پہلے معلومات کا ایک انبار سعودی میڈیا جاری کرتا چلا جارہا ہے۔ 10 شوال سے مملکت بھر میں سعودی اور غیر ملکی خواتین ڈرائیونگ کی مجاز ہوجائیں گی۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے سنجیدہ اور غیر سنجیدہ مباحثے ، گفت و شنید ، چٹکلو ں کے تبادلے اور مضحکہ خیز خود ساختہ واقعات کا تبادلہ بھی زور شور سے جاری ہے۔ اس سے قطع نظر الوطن اخبار کے مطابق وزارت بلدیات و دیہی امور نے اطمینا ن دلایا ہے کہ ورکشاپوں میں خواتین کیلئے کام کا ماحول سازگار بنانے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں اور اس حوالے کام جاری ہے۔ خواتین شورومز میں کام کرسکیں گی۔ گاڑیاں فروخت کرنے کی مجاز ہونگی۔ رینٹ اے کار ایجنسیوں سے منسلک ہوسکیں گی۔ گاڑیوں کے فاضل پرزے اور آرائشی سامان فروخت کرنے کی اہل ہونگی۔ گاڑیوں کی انشورنس کرنے والی کمپنیوں میں کام کرسکیں گی۔ ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ ایسے ورکشاپس کی بابت شرائط و ضوابط طے کئے جارہے ہیں جو گاڑی چلانے والی خواتین کو مطلوبہ خدمات مہیا کرسکیں گے۔ ایسے ورکشاپ پر باقاعدہ جلی حروف میں بورڈ نصب کرنا ہوگا جہاں صرف خواتین کو اپنی گاڑیوں کی اصلاح و مرمت کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ اسی کے ساتھ گاڑی چلانے والی خواتین کو ان کے شہر میں پمفلٹس بھی آگہی کیلئے دیئے جائیں گے۔