بیٹے کی موت کا معاوضہ 22سال بعد
کولکتہ۔۔۔۔اسپتال کی لاپروائی اور طبی غلطی کے باعث مریض کی موت کے22سال بعد مغربی بنگال کے اسپتال کو 19.2لاکھ روپے بطور معاوضہ متوفی کے اہل خانہ کو دینے ہونگے۔ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ۔ابتدائی سماعت کے دوران عدالت نے متوفی کے اہل خانہ کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ بچے کا علاج مفت سہولت اسکیم کے ذریعے ہوا تھا۔وہ اسپتال کا صارف نہیں لہذا اس کا اسپتال سے تعلق نہیں ۔ بعد ازاں خاندان والوں نےاعلیٰ عدالت میں درخواست دائر کی جس میں عدالت نے کہا کہ مفت علاج کی سہولت حاصل کرنے والا بھی صارف ہوتا ہے۔ واضح ہو کہ 12جون 1996ء کو 15سالہ دینا ناتھ چودھری کو راستے میں آوارہ کتے نے کاٹ لیا تھا جسے چندنگر اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں کی لاپروائی سے اس کی موت ہوگئی تھی۔ گزشتہ روز عدالت میں کیس کی سماعت کے بعد کنزیومر فورم نے ملزم اسپتال کو ایک ماہ کے اندر معاوضہ کی رقم اور 10ہزار روپے مقدمے کا خرچ متاثرہ خاندان کو دینے کا حکم جاری کیا۔