Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر خارجہ سشما میم کا تہ دل سے شکریہ، تنوی

لکھنؤ۔۔۔۔لکھنؤ کی ایک خاتون نے وزیرخارجہ سشما سوراج کو ٹیگ کرکے ٹویٹ کیا تھا کہ پاسپور ٹ آفس کے ملازم نے بدتمیزی کی ۔ شکایت موصول ہونے پر پاسپورٹ آفس کے ملازم کا تبادلہ کردیا گیا۔ واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی گئی۔ پاسپورٹ آفس نے معافی بھی مانگ لی ۔
تنوی کے ٹویٹس
تنوی سیٹھ نے 20جون کو سشما سوراج کو ٹویٹ کیا جس میں تحریر کیا کہ ہیلو میم! میں یہ ٹویٹ لکھ رہی ہوں ، آپ پر اعتماد کے ساتھ اپنے دل کے غصے اور دکھ کے ساتھ کیونکہ لکھنؤ کے پاسپورٹ آفس میں مسٹر وکاس مشرا نے ایسا سلوک کیا ہے۔دوسرے ٹویٹ میں اپنی بات پوری کرتے ہوئے انہوں نے تحریرکیا کہ چونکہ میری شادی مسلمان سے ہوئی اور میں نے کبھی اپنا نام تبدیل نہیں کیا،وہ(وکاس )  میرے ساتھ بلند آوازمیں بدسلوکی سے پیش آئے جسے وہاں موجود لوگوں نے بھی سنا ۔ اس سے قبل میں نے اتنی تکلیف کبھی محسوس نہیں کی تھی۔انہوں نے لکھا :سشما میم ! میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ پاسپورٹ آفس جیسی جگہ پر شہریوں کی کردار کشی کی جائیگی۔ انہوں نے میرے اور میرے شوہر کا پاسپورٹ روک رکھا ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ میں اس بات سے انتہائی دکھی ہوں۔تنوی نے تحریرکیا کہ میری شادی 12سال قبل ہوئی تھی۔ میں نے خود کو کبھی اتنا بے عزت محسوس نہیں کیا ۔ یہ میرا ذاتی معاملہ ہے کہ میں شادی کے بعد کس نام سے پہچانی جاؤں۔
ٹویٹ سے مچا ہنگامہ
تنوی سیٹھ کے یہ ٹویٹ لکھنؤ پاسپورٹ آفس پر بم بن کر گرے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج کی ہدایت پر تحقیقات شروع کردی گئی اور متعلقہ ملازم وکاس مشرا کا تبادلہ کردیا گیا۔ریجنل پاسپورٹ آفیسر پیوش ورما نے کہا کہ متعلقہ ملازم کو وجہ بتاؤنوٹس جاری کردیا اور مذکورہ جوڑے کو پاسپورٹ جاری کردیا گیا۔
متاثرین کا بیان
تنوی سیٹھ کے شوہرانس نے بتایا کہ میرے پاسپورٹ کی تجدید ہونا تھی اوراہلیہ کا نیا پاسپورٹ بننا تھا۔ وکاس نے مجھ سے کہا کہ آپ کی بیوی کا نام تنوی سیٹھ ہے تو آپ پھیرے لیجئے اور ہندوانہ رسم ادا کرکے مذہب تبدیل کیجئے۔تبھی آپ کے پاسپورٹ کا کام ہوسکتا ہے۔ میں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ مجھے دوبارہ بلایا گیا تو میرا پاسپورٹ تیار تھا۔ تنوی نے بتایا کہ آج ہمیں پاسپورٹ مل گیا مجھے بیحد خوشی ہوئی ۔ ساتھ ہی یہ کہنا چاہوںگی کہ جیسا میرے ساتھ ہوا آئندہ کسی کے ساتھ ایسا نہ ہو۔ میں وزیر خارجہ سشما میم اور پاسپورٹ آفس کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں۔
مزید پڑھیں:- - - -مودی من کی بات کرتے دوسرے کی نہیں سنتے، اکھلیش

شیئر: