Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں انٹرنیٹ سیکیورٹی سسٹم میں غیر معمولی بہتری آئی ، سروے رپورٹ

ریاض..... سائبر کرائم کے حوالے سے عالمی شہرت یافتہ کمپنی کا کہنا ہے کہ مملکت میں انٹر نیٹ سیکیورٹی دیگر ممالک کے مقابلے میں کافی بہتر ہے ۔انٹرنیٹ صارفین کو سائبر حملوں سے محفوظ رکھنے میں نمایاں بہتری آئی ۔ عاجل ویب نیوز نے معروف عالمی کمپنی ٹرینڈ مائیکرو ان کارپوریٹ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ رواںبرس کی ابتدائی سہہ ماہی کے دوران مملکت میں انٹر نیٹ کے استعمال کو محفوظ بنانے کے لئے مثالی اقدامات کئے گئے ہیں جن کی وجہ سے سائبر حملوں کو روکنے میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ۔ اینٹی سائبر اٹیک یونٹ نے مملکت میں نیٹ ورک کو محفوظ بنانے کےلئے جو پالیسی اختیار کی اس کے بہتر نتائج کے حوالے سے کمپنی کا کہنا تھا کہ سائبر حملوں کے حوالے سے کئے گئے سروے کے مطابق دنیا بھر میں تاوان حاصل کرنے کےلئے 1.7ارب حملے ریکارڈ کئے جاچکے ہیں جن میں سب سے کم تعداد مملکت پر ہونے والے سائبر اٹیک کی رہی جو محض 0.55 فیصد تھی ۔ سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ جس طرح انٹر نیٹ کا استعمال ہر معاشرے کی ضرورت بن چکا ہے اسی طرح اس میدان میں کرائم کارواج بھی بڑھا اور لوگوں نے وائرس کے ذریعے جرائم شروع کئے جن کی روک تھا م کےلئے بین الاقوامی قانون سازی کی گئی اور ہر ملک نے سائبر کنٹرول یونٹ قائم کیا ۔ انٹرنیٹ سکیورٹی کے حوالے سے قائم کئے گئے اداروں میں مختلف امور کا خیال رکھا جاتا ہے تاکہ نیٹ صارفین کو محفوظ ذریعہ مہیا کیاجاسکے ۔ کمپنی کی جانب سے جاری رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ مملکت میں مستقبل کے ویژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے انٹر نیٹ ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں ترقی کی گئی جس سے ڈیجیٹل معیشت میں بھی بہتری آئی جس کا بنیادی عنصر انٹرنیٹ سیکیورٹی ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہو سکتی ہے جب یہ انٹر نیٹ پر گہری نظر رکھتے ہوئے سائبر کرائم کوکنٹرول کیاجائے ۔ مشرق وسطی اور افریقہ کے لئے ٹرینڈ مائیکرو ان کارپوریٹ کمپنی کے نائب نگران اعلی ڈاکٹر معتز علی کا کہنا ہے کہ وقت حاضر میں انٹر نیٹ دنیا کےلئے انتہائی ضروری بن چکاہے جس کے استعمال کی حفاظت کرنا اور صارفین کو محفوظ رکھنابھی اداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔انٹرنیٹ کے سبب دنیا اس وقت گلوبل ولیج میں بدل چکی ہے ۔ تیز رفتار رابطوں کے سبب ہر شخص تک سیکنڈوں میں رسائی ممکن ہو گئی ہے جسے محفوظ بنانے کےلئے ہر ممکن اقدامات کرنا لازمی ہیں ۔ اس حوالے سے ڈاکٹر معتز کا کہنا تھا کہ یہ حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ صارفین کو انٹرنیٹ حملوں سے محفوظ رکھیں ۔دریں اثناء کمپنی کی جانب سے جاری سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائبر حملوں سے روکنے کےلئے مملکت کی کاوشیں مثالی رہی ۔سال رواں کی پہلی سہہ ماہی کی رپورٹ میں معلوم ہوا کہ مشرق وسطی میں محفوظ انٹر نیٹ کے میدان میں مملکت تیسرے نمبر پر ہے جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اس دوران مملکت نے سائبر اٹیک کو کافی حد تک کنٹرول کرنے میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے ۔ 
 

شیئر: