Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تہران عالمی دہشتگردی کا دارالحکومت

سعودی عرب سے شائع ہونیوالے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین
کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس روز دہشتگردی کی منصوبہ بندی میں ایرانی نظام کے ملوث ہونے کی بابت کوئی بین الاقوامی رپورٹ یا کوئی بین الاقوامی واقعہ منظر عام پر نہ آتا ہو۔ ایرانی علاقائی و بین الاقوامی امن و استحکام کو متزلزل کرنے والے شیطانی ایجنڈے کی سرپرستی کررہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایران کی خارجہ پالیسی کا اٹوٹ حصہ ہے۔ اس منظر نامے نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ایرانی نظام دہشتگردانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور ہر شکل و صورت کی دہشتگردی کرکے خون بہانے کا پیاسا ہے۔ یہ کام ہر سطح پر انجام دیا جارہا ہے۔ ولایت فقیہ کی پالیسی کا نصب العین خطے میں ایران کا تسلط قائم کرنا اور ایرانی اثر و نفوذ کا دائرہ وسیع کرنا ہے۔ اس دعوے کے شواہد بے شمار ہیں۔ گزشتہ 24گھنٹے کے منظر نامے پر نظر دوڑانے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ بیلجیئم کے سیکیورٹی حکام نے پیرس میں ایرانی اپوزیشن کانفرنس کو دھماکے سے اڑانے کی ایرانی سازش کو ناکام بنادیا۔ علاوہ ازیں اس سے قبل برطانوی جریدے ٹائمز نے یہ رپورٹ جاری کی تھی کہ پاسداران انقلاب افغانستان میں دہشتگرد طالبان کے سیکڑوں جنگجوﺅں کو ٹریننگ دے رہے ہیں۔ برطانوی جریدے نے شواہد اور دستاویزات کی بنیاد پر یہ بات ثابت کی کہ ایرانی پاسداران انقلاب اپنے شہرو ںمیں قائم اکیڈمیوں کے اندر یہ کام انجام دے رہے ہیں ۔ خود کش حملوں اور ہر طرح کی دہشتگردی کی تربیت فراہم کررہے ہیں۔ یہ سب کچھ ایران کی خونی وحشیانہ منصوبے کا ایک حصہ ہیں۔
فائیو پلس ون گروپ اسکا بڑی حد تک ذمہ دار ہے جس نے ایران کے وحشیانہ نظام کو دہشتگردی کے کام کھل کرکر نے کی سہولت سونے کی طشتری میں رکھ کر فراہم کی تھی۔ ایٹمی معاہدے کے تحت ایران کو منجمد اثاثے ملے اورتجارتی معاہدوں کی بدولت ایران کا سرکاری خزانہ عارضی طور پر زرمبادلہ سے بھر گیا تاہم یہ بات یقینی ہے کہ ایٹمی معاہدے کے خلاف امریکہ کے اقدام اور بدی کے ایرانی نظام کے تانے بانے بکھیرنے کے حوالے سے امریکی عزائم کی بدولت ملاﺅں کے نظام کو مستقبل میں خطے اور عالمی امن و سلامتی کے خلاف باقی ماندہ شیطانی منصوبے نافذ کرنے کا کوئی موقع نہیں ملے گا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: